• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

موبائل فوٹوکی تحقیق

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

جو فوٹو موبائل کے کیمرے سے لی جائے وہ تصویر کے زمرے میں آئے گی یا نہیں؟اور اس کا کیا حکم ہے ؟اور اگر تصویر کے حکم میں ہے تو اس کا اتنا ہی گناہ ہے جتنا تصویر بنانے کا ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جو فوٹو موبائل کیمرے سے لی جائے اور وہ جاندارکی ہو اس کےجائز یا ناجائز ہونے میں موجودہ اہل علم کااختلاف ہے ۔ ہماری تحقیق  کے مطابق موبائل کیمرے سے لی جانے والی جاندار کی تصویر بھی ناجائز ہے ۔چنانچہ اس تصویر کے بنانے والے کو بھی اتنا ہی گناہ ملےگا جتنا احادیث میں تصاویر کے متعلق وارد ہوا ہے

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved