• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

موبائل سے تصویر بنانے کاحکم

  • فتوی نمبر: 13-77
  • تاریخ: 15 جنوری 2019

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

۱۔ مساجد ،مدارس ،خانقاہوں  ،حرمین شریفین میں  موبائل سے جاندارکی ویڈیوز ،تصاویر بنانا بنوانا ،دوسروں  کو بھیجنا شرعا جائز ہے؟

۲۔ ٹی وی اگر چل رہا ہو تو اس کمرے میں  رحمت کے فرشتے آتے ہیں  ؟ویڈیوز متحرک تصاویر کی موجودگی مانع ہو گی ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

۱۔ اس بارے میں  موجودہ اہل علم کا اختلاف ہے تاہم ہماری رائے جاندار کی ڈیجیٹل تصویر کے بارے میں  بھی اس کے تصویر ہونے اور ناجائز ہونے کی ہے ۔

۲۔ جب جاندار کی ویڈیوز لائیو ہو تو وہ تصویر کے حکم میں  نہیں  ہاں  جو محفوظ ہو ہماری تحقیق میں وہ تصویر ہی کے حکم میں  ہے اور اس کے ساتھ جو احکامات وابستہ ہیں  وہ جاری ہو ں گے چنانچہ تصویر کا حکم یہ ہے کہ جب بلاضرورت ہو اور چھپی ہوئی نہ ہو تو رحمت کے فرشتوں  کے دخول سے مانع ہے

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved