- فتوی نمبر: 31-183
- تاریخ: 08 ستمبر 2025
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
1۔ ابو کی وفات ہو گئی ہے وارثین میں 7 بیٹے 11 بیٹیاں ایک بیوی ہے ۔ ترکہ میں ایک مکان جس کا کرایہ 45000 آتا ہے اس رقم کی شرعی تقسیم کس طرح ہوگی؟
2۔مذکورہ مکان میں بھائی رہتے ہیں اب بھائی جب تک بہن کو حصہ نہیں دے سکتے تب تک کیا بہن کا کرایہ بنتا ہے؟
3۔ مذکورہ مکان میں جب تک بھائی مکان کی رقم نہیں دیتے تو میں اپنے حصے والا مکان کا کرایہ لیا کروں؟ کیونکہ میں خود کرائے کے مکان میں رہتی ہوں۔
نوٹ: میت کے والدین میت سے پہلے ہی انتقال کرچکے تھے نیز مکان ایک ہے لیکن پورشن دو ہیں نیچے کرایہ پر دیا ہوا ہے اور اوپر بھائیوں کی رہائش ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1۔ مذکورہ صورت میں مکان کا کرایہ ورثاء کو ان کے شرعی حصوں کے حساب سے ملے گا لہٰذا کرایہ کو 200 حصوں میں تقسیم کیا جائے گا۔ جن میں سے 25 حصے( 12.5 فیصد) بیوی کو اور 14 حصے( 7 فیصد ) ہر بیٹے کو اور 7 حصے( 3.5 فیصد ) ہر بیٹی کو ملیں گے ۔چناچہ مذکورہ بالا حصوں کے مطابق 45000 ہزار روپوں میں سے ماں کو 5625 روپے، ہر بیٹے کو 3150 روپے اورہر بیٹی کو 1575 روپے ملیں گے۔
صورت تقسیم درج ذیل ہے:
8×25=200 45000
بیوی | 7 بیٹے | 11 بیٹیاں |
ثمن | عصبہ | |
1 | 7 | |
1×25 | 7×25 | |
25 | 175 | |
25 | 14 فی کس | 7 فی کس |
5625 روپے | 3150رپے فی کس | 1575 روپے فی کس |
2،3- اوپر نیچے کے دونوں پورشنوں میں بہن کا حصہ ہے اس لیے اگر بہن اپنے بھائیوں سے ان کے زیر استعمال پورشن کے کرایہ کا مطالبہ کرنا چاہیں تو کرسکتی ہیں۔
شرح مجلہ للاتاسی (4/14) میں ہے:
الاموال المشتركة شركة الملك تقسم حاصلاتهابين اصحابهاعلي قدر حصصهم
درر الحكام فی شرح مجلۃ الأحكام» (3/ 31)میں ہے:
«لو سكن الشريك مدة فهو جائز ويعد ساكنا في ملكه وحيث إنه يعد ساكنا في ملكه فلا يلزمه إعطاء أجرة من أجل حصة شريكه وله كانت الدار معدة للاستغلال إذ أنه لا يلزم أحدا دفع أجرة مقابل سكناه في ملكه كما يفهم ذلك من حكم المادة (442) وكما فصل ذلك في شرح المادة (597) حتى أنه لو ظن الشريك الساكن أنه تلزمه أجرة فدفع لشريكه أجرة فله استردادها بعد ذلك (الخيرية في الإجارة). أما إذا حضر الشريك وطلب من شريكه الساكن الأجرة وسكن الشريك بعد ذلك فيلزم الشريك الساكن إعطاء الأجرة حيث إن السكنى بعد ذلك هي التزام للأجرة وقبول لها»
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved