• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

موٹر سائیکل پر پیٹ پر ہاتھ رکھنے سے شہوت آنے کی صورت میں مصاہرت کا حکم

استفتاء

میری ایک خالہ ہے جس کو میں موٹر سائیکل پر لے جا رہا تھا اور خالہ نے میرے پیٹ پر ہاتھ رکھا ہوا تھا تو قریب بیٹھنے کی وجہ سے مجھے شہوت ہو گئی جو آلہ مخصوص میں حرکت کی صورت میں ظاہر ہوئی۔ خالہ نے کپڑوں کے اوپر برقعہ پہن رکھا تھا اور میں نے بھی بنیان اور کاٹن کا جوڑا پہنا ہوا تھا۔کیا اب میں اس کی بیٹی سے شادی کر سکتا ہوں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں حرمت مصاہرت ثابت نہیں ہوئی اور آپ اپنی خالہ کی بیٹی سے نکاح کر سکتے ہیں۔

توجیہ: چھونے کی صورت میں حرمت مصاہرت ثابت ہونے کی شرط یہ ہے کہ درمیان میں  کوئی کپڑا وغیرہ نہ ہو اگر ہو بھی تو اتنا باریک ہو کہ جس سے جسم کی حرارت محسوس ہوتی ہو۔ مذکورہ صورت میں مرد نے بنیان اور کاٹن کے کپڑے پہن رکھے تھے جس  میں جسم کی حرارت محسوس نہیں ہوتی لہذا حرمت مصاہرت ثابت نہیں ہوئی۔

فتاوی العالمگیریہ، کتاب النکاح،  الباب الثالث فی المحرمات ، القسم الثانی  المحرمات بالصھریہ (طبع: مکتبہ رشیدیہ، جلد نمبر 2صفحہ نمبر 22) ميں ہے:” ثم المس إنما يوجب حرمة المصاهرة إذا لم يكن بينهما ثوب أما إذا كان بينهما ثوب فإن كان صفيقا لا يجد الماس حرارة الممسوس لا تثبت حرمة المصاهرة وإن انتشرت آلته بذلك وإن كان رقيقا بحيث تصل حرارة الممسوس إلى يده تثبت كذا في الذخيرة "

رد المحتار على الدر المختار،  كتاب النكاح، باب المحرمات (طبع: مکتبہ رشیدیہ، جلد نمبر 4صفحہ نمبر 114) میں ہے:"(و) اصل (ممسوسته بشهوة) ولو لشعر على الرأس بحائل لا يمنع الحرارة

قال ابن عابدين: قوله ( بحائل لا يمنع الحرارة) أي ولو بحائل إلخ، فلو كان مانعًا لا تثبت الحرمة، كذا في أكثر الكتب”

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved