• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

مضاربت میں مزدوری کی علیحدہ سے اجرت کی شرط

استفتاء

میں نے ایک دوست کے ساتھ مل کر کاروبار شروع کیا تھا پچھلے سال ریڈی میڈ بچوں کے سوٹوں کا کام شروع کرنے سے پہلے ہمارا معاہدہ ہوا تھا کہ مکمل پیسہ اس کا ہوگا اور مال بیچنا اور باہر کی بھاگ دوڑ ساری میری ہوگی ساری مزدوریاں اور خرچے نکال کر جو بچت ہوگی وہ دونوں میں آدھی آدھی تقسیم ہوگی اس کے علاوہ میں کٹائی کا کام بھی کرتا ہوں اس کا طے ہوا کہ میں جو کٹائی کی مزدوری کروں گا وہ مزدوری علیحدہ ہوگی وہ مجھے علیحدہ ملے گی کیونکہ منافع ساری مزدوریاں اور خرچے کے بعد تقسیم ہوگا اب پچھلے سال ہم نے کام کیا تو اس نے کوئی بات نہیں کی اب وہ کہتا ہے کہ تم مزدوری نہیں کرسکتے اگر مزدوری کرو گے تو تم کو مزدوری نہیں ملے گی اگر مزدوری لو گے تو وہ حرام ہوگی میں نے کہا کہ مزدوری تو میں علیحدہ کرتا ہوں ہمارا طے ہوا تھا کہ کٹائی کی مزدوری مجھے علیحدہ ملے گی اب وہ کہتا ہے کہ کٹائی کسی اور سے کرواؤ اس کو مزدوری دے دو، تم خود نہیں لے سکتے۔

اب آپ یہ بتائیں کہ میں باہر کی بھاگ دوڑ بھی کرنے کے بعد اگر ڈبل مزدوری کر کے ساتھ کٹائی بھی کرتا ہوں تو کیا میرا مزدوری لینا ناجائز ہے؟ حالانکہ یہ سب پہلے طے ہوچکا ہے کہ مزدوری مجھے ملے گی۔ براہ کرم مجھے اسلامی نکتہ نظر سے اس کا جواب دیں اگر کوئی دوسرا مزدوری کر کے لے سکتا ہے تو میرے اوپر کیوں حرام ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

آپ کے دوست کا کہنا صحیح ہے۔

اگر آپ کٹائی خود کر کے زائد رقم لینا چاہتے ہیں تو آپ نفع میں اپنا حصہ بڑھا سکتے ہیں۔

اشترى بمال المضاربة ثوباً و قصر بالماء أو حمل متاع المضاربة بماله و قد قيل له ذلك فهو متطوع … و إنما قال بالماء لأنه لو قصر بالنشا فحكمه كصبغ و إن صبغه أحمر فشريك بما زاد. ( در مختار کتاب المضاربة) فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved