- فتوی نمبر: 6-229
- تاریخ: 17 دسمبر 2013
- عنوانات: مالی معاملات > مضاربت
استفتاء
فریق دوم فریق اول کے ساتھ انوسمنٹ کرے گا، فریق دوم فریق اول کے ساتھ نفع نقصان میں شریک ہو گا، فریق اول اس
رقم کو گارمنٹس کے کاروبار میں استعمال کرے گا، فریق دوم یہ رقم ایک سال کے لیے کاروبار میں لگائے گا، تاہم اگر یہ رقم اگر سال کے بعد واپس نہ مل سکے و جب تک یہ رقم کاروبار میں لگی رہے گی ماہانہ منافع بھی چلتا رہے گا، فریق اول فریق دوم کو سالانہ جو نفع ہو گا اس کا 33 فیصد دے گا، فریق اول فریق دوم کو۔۔۔۔۔ روپے ماہانہ بطور خرچہ دے گا جو کہ سال کے آخر میں نفع و نقصان سے منہا کر لی جائے گی، فریق اول کو اگر خدا نخواستہ نقصان ہو گا تو فریق دوم کی جتنی رقم لگی ہو گی اس کے حساب سے نقصان میں شریک ہو گا، دونوں فریق اس معاہدہ پر راضی ہیں۔
کیا مذکورہ بالاشرائط کے تحت باہم شراکت کرنا درست ہے؟
وضاحت: کام صرف فریق اول کرے گا۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
شراکت کی مذکورہ صورت مضاربت کی ہے اور جائز ہے۔
بعض حضرات کے نزدیک ماہانہ خرچہ لینا اس وقت جائز ہے جب معلوم ہو کہ واقعی اتنا نفع ہو رہا ہے۔ (بدائع)
© Copyright 2024, All Rights Reserved