- فتوی نمبر: 31-18
- تاریخ: 19 اپریل 2025
- عنوانات: خاندانی معاملات > طلاق کا بیان > ایلاء
استفتاء
میرے شوہر مجھ سے ناراض ہی رہتے ہیں ، کبھی دو ماہ اور کبھی تین ماہ تک بات ہی نہیں کرتے، کوئی تعلق نہیں رکھتے، جون کے مہینے میں انہوں نے قسم کھائی کہ پورا ایک سال تم سے ازدواجی تعلق نہیں رکھوں گا شوہر نے یوں کہا تھا کہ ” مجھےباپ کی قسم ہے میں تمہیں منہ نہیں لگاؤں گا” اور اب تک ایسا ہی ہے تو میرے لیے کیا حکم ہے؟
وضاحت مطلوب ہے: شوہر کا رابطہ نمبر ارسال کریں۔
جواب وضاحت :*********
شوہر کا بیان:
شوہر سے دارالافتاء کے واٹس ایپ کے ذریعے رابطہ کیا گیا تو اس نے مندرجہ ذیل بیان دیا:
“میری بیوی نے یہ جھوٹ لکھا ہے یہ تو اڑھائی ماہ پہلے کی بات ہے جس کے بعد میں نے ہمبستری بھی کر لی تھی۔ میں نے یہ کہا تھا کہ میں باپ کا نہیں میں ایک سال تک یا تو تمہیں بلاؤں گا نہیں یا تمہیں طلاق دیدوں گا۔یہ بھی غصے میں کہا تھا اس کے بعد ہم ملتے رہتے ہیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صور ت میں نکاح برقرار ہے اور ان الفاظ سے کہ ” مجھے باپ کی قسم ہے میں تمہیں منہ نہیں لگاؤں گا “ایلاء نہیں ہوا۔
توجیہ: ایلاء کے منعقد ہونے کیلئے قسم کے الفاظ کہنا ضروری ہے جبکہ ”مجھے باپ کی قسم ہے” کے الفاظ قسم میں سے نہیں ہیں لہٰذا مذکورہ صورت میں ایلاء منعقد نہیں ہوا۔
الدر المختار (3/422) میں ہے :
هو) لغة: اليمين، شرعا: (الحلف على ترك قربانها) مدته ولو ذميا (والمولى هو الذي لا يمكنه قربان امرأته إلا بشئ) مشق (يلزمه )إلا لمانع كفرو(ركنه الحلف)
مسائل بہشتی زیور (2/159) میں ہے:
خدا کے سوا کسی اور کی قسم کھانے سے قسم نہیں ہوتی جیسے رسول اللہ کی قسم،کعبہ کی قسم،آنکھوں کی قسم،اپنی جوانی کی قسم، اپنے باپ کی قسم، اپنے بچے کی قسم، اپنے پیاروں کی قسم، تمہارے سر کی قسم،تمہاری جان کی قسم،تمہاری قسم ،اپنی قسم،اس طرح قسم کھا کے پھر اس کے خلاف کرے تو کفارہ نہ دینا پڑے گا۔
آپ کے مسائل اور ان کا حل (5/549) میں ہے :
س… میں نے دیکھا ہے کہ لوگ خدا کے سوا اور بہت سی قسمیں بھی اُٹھالیتے ہیں، مثلاً: تم کو میرے سر کی قسم، تم کو میری قسم، یا تم کو اپنی سب سے زیادہ عزیز چیز کی قسم وغیرہ، کیا اس قسم کی قسم جائز ہے؟
ج… خدا تعالیٰ کے سوا کسی اور کی قسم کھانا سخت گناہ ہے، مثلاً یوں کہا کہ: باپ کی قسم، رسول کی قسم، کعبہ کی قسم، اولاد کی قسم، بھائی کی قسم، یا اگر کسی اور کی قسم کھائی تو شرعاً یہ قسم نہیں ہوتی۔ البتہ قرآنِ کریم کلامِ الٰہی ہے، اس لئے قرآن کی قسم کھانے سے قسم ہوجاتی ہے، اور اس کے توڑنے پر کفارہ لازم ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved