• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

مختلف اوقات میں طلاقیں دینا

استفتاء

میں*** والد*** اقرار کرتاہوں کہ میں نے اپنی بیوی  بشری احمد کو تین طلاقیں دے دیں  ہیں۔

1۔ پہلی طلاق میں اس وقت دی جب میرے انکل اور آنٹی جوکہ لڑکی والے کے طرف سے آئیں تھے میں نے ان کو یہ کہا کہ میں نے***پنی بیوی کو طلاق  دے دی کہے اور اپنے وکیل کے ذریعے میں قانونی طورپر بھجوا دوگا۔

2۔دوسری طلاق میں نے اپنے وکیل کے ذریعے  تحریر طور پر بھیجی اس تحریر میں تینوں طلاقیں تھی۔

3۔ تیسری طلاق میں نے یونین کونسل میں جاکر دی وہاں جج نے پوچھا، تو میں نے کہا کہ میں اسے طلاق دینا چاہتاہوں اس کے علاوہ لڑکی والوں نے بھی کہا کہ ہم بھی طلاق لینا چاہتےہیں۔ اورہم نے وہاں پر سائن بھی کیے ہیں۔

اس صورت حال میں کتنی طلاقیں وقعہ ہوئیں ہیں۔

نوٹ: زبانی طلاق کے بعدمیں قانونی طلاق میں چار سے پانچ دنوں کے بعد بھجوائی۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں آپ کی بیوی پر تینوں طلاقیں واقع ہوگئیں ہیں ، جس سے ازدواجی تعلق مکمل طور پر ختم ہوگیا ہے، اب نہ صلح ہوسکتی ہے اورنہ رجوع۔

وإن كان الطلاق ثلاثا في الحرة وثنتين في الأمة لم تحل له حتى تنكح زوجا غيره نكاحا صحيحا ويدخل بها ثم يطلقها أو يموت عنها. ( عالمگیری، ص: 473، ج:1 )

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved