• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

مختلف سوالات

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

حضرت مفتی صاحب! بعد سلام مسنون عرض ہے کہ مندرجہ ذیل بنیادی مسائل کی وضاحت فرما دیں:

1۔ مال تجارت پر زکوٰۃ قیمت خرید پر ہوتی ہے یا قیمت خرید پر؟ وضاحت فرما دیں۔

2۔ اگر کسی شخص کی آمدنی  کا ذریعہ بینک میں ملازمت ہے اور وہ اپنے عزیز کے گھر کھانے پینے کی چیزیں ہدیہ میں بھیجتا ہے تو کیا اس کے عزیز کے لیے ان ہدیوں کا استعمال اس صورت میں جائز ہے کہ وہ اس ہدیے کے بقدر صدقہ کر دیں (بصورت نقدی) اور اس ہدیہ کو استعمال کر لیں۔

3۔ جس گھرانے  کے پاس واشنگ مشین، فریج اور موٹر سائیکل موجود ہے  مگر حال یہ ہے کہ وہ ہر وقت پانچ، دس ہزار کے قرضے میں ڈوبے رہتے ہیں۔ کیا انہیں زکوٰۃ دی  جا سکتی ہے؟ ان کے گھر کے تما م افراد میاں، بیوی، اور چار بیٹیاں مزدوری کرتے ہیں۔ براہ مہربانی  وضاحت فرمائیں۔

4۔ اگر کسی کے گھر میں اس سامان کے ساتھ اے سی بھی ہو تو زکوٰۃ کا کیا حکم ہے؟ جبکہ یہ لوگ بھی گھروں میں کام کرتے ہیں۔

5۔ جس کے پاس گاؤں میں اپنی ذاتی زمین ہے لیکن یہاں لاہور میں کرایہ کے گھر میں رہتا ہے کیا اسے زکوٰۃ دی جا سکتی ہے؟

6۔ ایران سے امپورٹ شدہ مصنوعی اشیاء مثلاً ایرانی چاکلیٹ اور ایرانی کریم کا استعمال کیسا ہے؟ کیا جائز ہے؟

7۔ بڑے موبائل جس میں تصویریں اور مختلف پروگرامز نیز چھوٹے چھوٹے کلپ اور اس طرح کی دوسری خرافات آتی ہیں ان کا دیکھنا جائز ہے یا نہیں؟ نیز جس گھر یا کمرے میں کوئی شخص یہ استعمال کرتا ہو، اس کمرے یا گھر میں باقی افراد کو کیا کرنا چاہیے؟

وضاحت مطلوب ہے کہ (1) یہ شخص کس بینک میں ملازم ہے؟  (2) اور بینک میں اس کے ذمے کیا کام ہے؟ (3) اور اس کے دیگر ذرائع آمدنی بھی ہیں یا نہیں؟ (4)  اگر ہیں تو ان کی  کیا تفصیل  ہے؟ (5) آپس میں رشتہ  داری کس نوعیت کی ہے؟ (6) ذاتی زمین کس استعمال میں ہے؟

جواب وضاحت(1)ایچ بی ایل (2) مینیجر(3) نہیں(4)محلہ داری اور استاد ،شاگرد (6)خالی پلاٹ ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔ مال تجارت پر ز کوۃ قیمت فروخت پر ہوتی ہے۔

2۔مذکورہ صورت میں ہدیہ لینے سے پرہیز کیا جائے اوراگر بامر مجبوری لے لیا تو اگر خود مستحق زکوۃ ہوتو خود بھی استعمال کرسکتا ہے ورنہ کسی مستحق زکوۃ کو صدقہ کردے۔صدقہ کرنے کی جو صورت سوال میں مذکورہ ہے اس کی بھی گنجائش ہے۔

3۔ مذکورہ چیزوں کے علاوہ اور بنیادی ضروریات زندگی کے علاوہ اور قرضے کے علاوہ اگر ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کی کوئی چیز ملکیت میں نہیں تو انہیں زکوٰۃ دے سکتے ہیں۔

4۔ محض اے سی زکوٰۃ سے مانع نہیں، بشرطیکہ ضروریات زندگی کے علاوہ ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کی کوئی چیز ملکیت میں نہ ہو۔

5۔ مذکورہ صورت میں اگر خالی پلاٹ ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کےبرابر ہوتو اس شخص کو زکوۃ نہیں دے سکتے۔

6۔ ایران سے امپورٹ شدہ مصنوعی اشیاء مثلا چاکلیٹ یا ایرانی کریم میں سائل کو کس وجہ سے اشکال ہے؟اسے واضح کریں۔

7۔ موبائل میں کوئی جائز پروگرام ہو تو اسے دیکھنا منع نہیں البتہ ناجائز اور خرافات پروگراموں کو دیکھنا جائز نہیں۔ باقی افراد مناسب طریقے سے اسے منع کر دیں۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved