- فتوی نمبر: 15-12
- تاریخ: 14 مئی 2024
- عنوانات: مالی معاملات > اجارہ و کرایہ داری
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اگر کوئی آدمی کسی کو اپنے پاس ملازمت پر رکھتا ہے اور کہتا ہے کہ میں آپ کو اتنی تنخواہ دوں گا اور یہ یہ آپ کو سہولیات بھی دوں گا مثلا فیملی رہائش وغیرہ پھربعد میں کوئی سہولیات نہیں دیتا اور تنخواہ بھی پوری نہیں دیتا ۔آیا اس کے بارے میں شرعی حکم کیا ہے؟ اور اس طرح کرتے کرتے پانچ چھ سال ہوگئے ہیں،تو کیا اس کو ان پانچ چھ سال میں جو کم دیا ہے وہ دینا ہو گا یا نہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
ملازم کو جس مقصد کے لیے رکھا تھا اس کام کے کرنے پر ماہانہ جو اجرت وسہولیات طے کی گئی تھیں وہ اجرت وسہولیات شرعا دینا لازم ہے ،اس میں شرعی وجہ کے بغیر کمی کرنا معاہدہ کی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ حق تلف بھی ہے اور گزشتہ عرصہ میں اس نے تنخواہ میں سے جتنی رقم کم دی ہے وہ بھی ادا کرناشرعا لازم ہے ۔
نوٹ: یہ جواب اس صورت میں جب ملازم نے اپنی متعلقہ ذمہ داریاں بھی پوری کی ہوں اگر اس نے کوتاہی برتی ہو تو پھر یہ فتوی اس صورت حال پر لاگو نہ ہو گا۔
چنانچہ حلال وحرام کے احکام (244،از مولانا فتح محمد صاحب )میں ہے:
مسئلہ :آقا کے لیے جائز نہیں کہ ملازم کی مقررہ تنخواہ میں کمی کرے
© Copyright 2024, All Rights Reserved