- فتوی نمبر: 19-314
- تاریخ: 24 مئی 2024
- عنوانات: مالی معاملات > کمپنی و بینک
استفتاء
HP کے گودام کا آفس صبح 9 بجے کھل جاتا ہے۔ تمام ملازمین کا بروقت پہنچنا ضروری ہے البتہ اگر کوئی ملازم تاخیر سے آئے تو اسے صرف تنبیہ کی جاتی ہے کوئی جرمانہ وغیرہ نہیں کیا جاتا۔
تاخیر سے آنے والے ملازمین کے ساتھ مذکورہ بالا رویہ اختیار کرنا شرعاً کیسا ہے ؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
HP کا تاخیر سے آنے والے ملازمین کے ساتھ مذکورہ بالا رویہ (یعنی تاخیر سے آنے کی وجہ سے صرف تنبیہ کرنا اور جرمانہ نہ لینا) شرعاً درست ہے۔
(۱) القرآن الکریم (۲۳۷) تفسیر النسفی (۱/۱۹۲) میں ہے:
ولا تنسوا الفضل بينکم أي ولا تنسوا أن يتفضل بعضکم علي بعض (ان اللّٰه بما تعملون بصير) فيجازيکم علي تفضلکم۔
(۲) سنن الترمذی (حدیث: ۱۳۴۲) میں ہے:
عن ابي هريرة ؓ ان رسول الله ﷺ قال: ان الله يحب سمح البيع سمح الشراء سمح القضاء۔
(۳) شامي: (۴/۶۱)
وفي شرح الآثار التعزير بالمال کان في ابتداء الاسلام ثم نسخ والحامل ان المذهب عدم التعزير باخذ المال۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved