• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

ملازمین کی دینی تربیت

استفتاء

RL نیوٹراسوٹیکل اور دیسی ادویات بنانے والی مینوفیکچرر (Manufacturer) لائسنس یافتہ پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی ہے۔RLکمپنی اپنی ادویات بنا کر ملک کے مختلف شہروں میں اپنے ڈسٹری بیوٹرز کے ذریعے فروخت کرتی ہے ۔RL میں 18ملازمین مختلف شعبوں میں کام کرتے ہیں۔

RLکی طرف سے حتی المقدور ملازمین کی دینی تربیت بھی کی جاتی ہے اس سلسلے میں نماز ظہر کے بعد فضائل اعمال کی تعلیم ہوتی ہے،نیز وقتا فوقتا اچھی باتوں کی ترغیب بھی دی جاتی ہے۔

کیا ملازمین کی دینی تربیت کمپنی کے ذمہ ہے ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

RL کا اپنے ملازمین کے لیے دینی تعلیم وتربیت کا اہتمام کرنا شرعاً پسندیدہ اور باعث اجر ہے۔ حدیث شریف میں ہے کہ تم میں سے ہر شخص ذمہ دار ہے اور ہر شخص سے اس کے ماتحتوں کے بارے میں پوچھا جائے گا۔ کمپنی کے ملازمین کمپنی مالکان کے ماتحت ہیں، اس لیے اپنی استطاعت کی حد تک ان کی دینی تربیت مالکان کی ذمہ داری میں داخل ہے۔

(۱)            شرح النووی علی صحیح الامام مسلم (باب فضیلۃ الأمیر العادل) میں ہے:

قوله ﷺ ((کلکم راع،وکلکم مسئول عن رعیته)) قال العلماء: الراعی هو الحافظ المؤتمن الملتزم صلاح ما قام علیه وما هو تحت نظره، ففیه أن کل من کان تحت نظره شیء  فهو مطالب بالعدل فیه والقیام بمصالحه فی دینه ودنیاه ومتعلقاته

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط: واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved