• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

ملازمین کا تاخیر سے آنا

استفتاء

پی کمپنی میں اوقات کار 9:00 سے 5:00 ہیں۔ جبکہ فیکٹری میں تین شفٹوں میں کام چلتا ہے، ہرشفٹ آٹھ گھنٹوں کی ہوتی ہے۔

ہیڈ آفس کے اوقات 9:00 بجے سے شروع ہوتے ہیں لیکن کمپنی کی طرف سے ملازمین کو شروع کے 15 منٹ چھوٹ (Grace period) دی گئی ہے البتہ9:15 کے بعد جتنے منٹ لیٹ ہو گا اسی حساب سے کٹوتی کی جاتی ہے، لیکن منٹ کے حساب سے کٹوتی میں چونکہ تھوڑی رقم بنتی ہے اس لیے ملازمین کو اس کی پرواہ نہیں ہوتی جس کی وجہ سے نظم و ضبط برقرار نہیں رہتا۔ بعض ملازمین کو بار بار لیٹ آنے کی صورت میں نوٹس بھی بھیجا جاتا ہے کہ نظم و ضبط کو برقرار رکھیں لیکن اس سے کوئی خاص فرق نہیں پڑتا۔ یہ صورت کمپنی کے لیے کافی پریشان کن ہے۔ایسی صورتحال میں کیا طریقہ کار اختیار کرنا چاہئے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت حال میں ایک طریقہ یہ ہو سکتا ہے کہ ملازمین کے لیے وقت کی پابندی کرنے پر انعام مقرر کر دیا جائے اور جو ملازم وقت کی پابندی نہ کرے اس کو اس انعام سے محروم کر دیا جائے اور دوسرا طریقہ یہ بھی اختیار کیا جا سکتا ہے کہ ملازمین کے شروع کے ایک دو گھنٹہ کی تنخواہ زیادہ رکھی جائے پھر اس حساب سے کٹوتی کی جائے۔

(۱) المجلة: (ص: ۸۲)

(المادة: ۴۲۵) الأجير الخاص يستحق الأجرة اذا کان في مدة الأجارة حاضراً للعمل ولايشترط عمله بالفعل، ولکن ليس له ان يمتنع من العمل و إذا امتنع فلا يٰستحق الاجرة۔

(۲)         في الد رالمختار:(۶؍۷۰)

قال العلائي رحمه الله: ’وليس للخاص أن يعمل لغيره، ولو عمل نقص من أجرته بقدر ما عمل۔‘‘

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved