- فتوی نمبر: 7-244
- تاریخ: 15 جنوری 2015
- عنوانات: خاندانی معاملات > منتقل شدہ فی خاندانی معاملات
استفتاء
*** جن کی وفات ہوئی تو وارثان میں چار بچے تھے، جن میں سے *** (بیٹی) اور***سگے بہن بھائی اور ***اور *** سگے بھا۴ی تھے۔ بعد ازاں *** بھی وفات پا گیا، جس کی نہ تو بیوی تھی اور نہ ہی کوئی اولاد تھی،ج بکہ بعد میں ***کی بھی وفات ہو گئی، جس کی اولاد تو کوئی نہ تھی، لیکن بیوی ***ہے۔ قرآن و سنت کی روشنی میں ان کا حصہ جو *** کی جائیداد میں سے بنتا ہے اس کی تفصیل بتا دیجیے؟
نوٹ: *** کی وفات کے وقت ان کی دونوں بیویاں (والدہ****اور والدہ ***) نہ تھیں، اور نہ ہی***صاحب کے والدین میں سے کوئی حیات تھا۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں *** کی وراثت کو 56 حصوں میں تقسیم کر کے 35 حصے سلطان کو، اور 16 حصے*** کو، اور 5 حصے*** کو ملیں گے۔ تقسیم کی صورت یہ ہے:
بیٹا (***)
2 |
بیٹا (***)
2×2 4 |
7×2= 14×4= 56 ***
بیٹا (***) بیٹی (***)
2×2 1×2
4×4 2×4
16 8
2×2= 4×4= 16 ***2×2= 4×4= 16 مف
***
علاتی بھائی
1 |
*** بہن***بھائی ***
2/1 عصبہ
1×2 1×2
2 2
2×4 1×4
8 4
4×5= 20 *** 5×4= 20 مف
بیوی***بھائی***بہن ***
4/1 عصبہ محروم
1×5 3×5
5 15 فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved