• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

مقدس اوراق جلانا

استفتاء

محترم مفتی صاحب !

1۔ بوسیدہ قرانی اوراق یا وہ صفحات جن پرآیات لکھی ہوں ان کو جلانے کا کیا حکم ہے ؟

2۔ کعبہ سے غلاف کے اترنے سے متعلق  مفسر علامہ ابن کثیر رحمہ اللہ اپنی کتاب البدایہ والنہایہ میں رقمطراز ہے:

’’سال 644 ہجری  ربیع الآخر کے 18 تاریخ کو مکہ مکرمہ میں مسلسل تین روزہ طوفان سے کعبے کا غلاف پھٹ گیا اور ہوا میں لہرا رہا تھا، جب طوفان تھما تو کعبہ پر غلاف نہیں تھا۔ اسی دن سے خلافت عباسی کا زوال شروع ہوا اور خلافت عباسیہ جو کہ 37ممالک پر قائم تھی نہایت ہی تیزی سے تاتاریوں نے نیست و نابود کی۔ اللہ رحم فرمائیں، پچھلے دنوں پھر یہی واقعہ رونما ہوا۔‘‘  منقول

مفتی صاحب کیا یہ بات درست ہے ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔ ان کو جلانے سے احتراز کیا جائے البتہ مقدس اوراق کی کسی تنظیم کو دے دیں یا پاک کپڑے میں لپیٹ کر کسی ایسی جگہ دفن کر دیں جہاں عام طور انسان یا جانوروں کے پاؤں کے نیچے وہ جگہ نہ آئے۔

2۔ ہمیں معلوم نہیں۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved