- فتوی نمبر: 18-45
- تاریخ: 22 مئی 2024
- عنوانات: حظر و اباحت > منتقل شدہ فی حظر و اباحت
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
شہید اوراق قرآن کریم یا احادیث مبارکہ یا دینی کتب کو کن طریقوں سے آخری مقام تک پہنچا سکتے ہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1- آجکل "مقدس اوراق” کے لیے تنظیمیں بنی ہوئی ہیں ان کو دے دیں۔
2- پاک کپڑے میں لپیٹ کر کسی ایسی جگہ دفن کردیں جہاں انسانوں یا جانوروں کے پاؤں نہ پڑیں۔
3- کوئی وزنی چیز باندھ کر کسی دریا میں یا بڑی نہر میں ایسی جگہ ڈال دیں جہاں صاف پانی ہو۔
4- اگر مذکورہ بالا صورتیں ممکن نہ ہو تو ان کو ایسے طریقے سے جلا سکتے ہیں جس میں فتنے کا اندیشہ نہ ہو اور ان کی راکھ کو کسی پاک جگہ ڈال دیں گندی نالی میں نہ بہائیں۔
في الهندية:5/323
المصحف اذا صار خلقا وتعذرت القراءة منه لايحرق بالنار اشار الشيباني الي هذا في السيرالکبيروبه ناخذکذافي الذخيرة
فی الدرالمختار:6/422
وفي الذخيرة المصحف اذا صار خلقا وتعذر القراءة منه لايحرق بالنار اليه اشار محمدوبه ناخذ ولايکره دفنه
الدرالمختار:6/422
الکتب التي لاينتفع بها يمحي عنها اسم الله وملائکته ورسله ويحرق الباقي ولابأس بان تلقي في ماء جار کما هي او تدفن وهو احسن
کفایت المفتی 1/ 166 میں ہے:
سوال: اگر بوسیدہ اوراق قرآن مجید کو اس خیال سے جلادیا جائے کہ ان کی توہین نہ ہو تو یہ فعل جائز ہے یا ناجائز؟
جواب: توہین سے محفوظ رکھنے کی غرض سے جلانا مباح ہے حضرت عثمان نے مصاحف کو جب کہ ان کو باقی رکھنا مناسب نہ تھا جلا دیا تھا۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved