• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

مقدس اوراق کا حکم

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

شہید اوراق قرآن کریم یا احادیث مبارکہ یا دینی کتب کو کن طریقوں سے آخری مقام تک پہنچا سکتے ہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1- آجکل "مقدس اوراق” کے لیے تنظیمیں بنی ہوئی ہیں ان کو دے دیں۔

2- پاک کپڑے میں لپیٹ کر کسی ایسی جگہ دفن کردیں جہاں انسانوں یا جانوروں کے پاؤں نہ پڑیں۔

3- کوئی وزنی چیز باندھ کر کسی دریا میں یا بڑی نہر میں ایسی جگہ ڈال دیں جہاں صاف پانی ہو۔

4- اگر مذکورہ بالا صورتیں ممکن نہ ہو تو ان کو ایسے طریقے سے جلا سکتے ہیں جس میں فتنے کا اندیشہ نہ ہو اور ان کی راکھ کو کسی پاک جگہ ڈال دیں گندی نالی میں نہ بہائیں۔

في الهندية:5/323

المصحف اذا صار خلقا وتعذرت القراءة منه لايحرق بالنار اشار الشيباني الي هذا في السيرالکبيروبه ناخذکذافي الذخيرة

فی الدرالمختار:6/422

وفي الذخيرة المصحف اذا صار خلقا وتعذر القراءة منه لايحرق بالنار اليه اشار محمدوبه ناخذ ولايکره دفنه

الدرالمختار:6/422

الکتب التي لاينتفع بها يمحي عنها اسم الله وملائکته ورسله ويحرق الباقي ولابأس بان تلقي في ماء جار کما هي او تدفن وهو احسن

 

کفایت المفتی 1/ 166 میں ہے:

سوال: اگر بوسیدہ اوراق قرآن مجید کو اس خیال سے جلادیا جائے کہ ان کی توہین نہ ہو تو یہ فعل جائز ہے یا ناجائز؟

جواب: توہین  سے محفوظ رکھنے کی غرض سے جلانا مباح ہے حضرت عثمان نے مصاحف کو جب کہ ان کو باقی رکھنا مناسب نہ تھا جلا دیا تھا۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved