- فتوی نمبر: 5-103
- تاریخ: 09 جولائی 2012
- عنوانات: مالی معاملات > خرید و فروخت
استفتاء
*** آٹوز کا کمیشن پر فروخت کا تیسرا طریقہ یہ بھی ہوتا ہے کہ کوئی آتا ہے اور کہتا ہے کہ موٹر سائیکل بکوا دو تو*** آٹوز نے بیچنے والے سے صرف اتنا کہا کہ 25 ہزار میں بک جائے گی پھر اس موٹر سائیکل کو خود کسی اور کو زیادہ میں بیچ دیتے ہیں مثلاً 27 ہزار، اور اس کو 25 ہزار دے دیتے ہیں کہ لو یہ تمہاری موٹر سائیکل کی قیمت ہے۔ کیا ایسا معاملہ درست ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
ایسا کرنا جائز نہیں۔
البتہ یوں کیا جاسکتا ہے کہ اس سے وہ موٹر سائیکل 25 ہزار میں خود خرید لیں خواہ چند یوم کے ادھار پر ، پھر اس کو زیادہ قیمت پر بیچ کر 25 ہزار اس کو ادا کردیں۔ یا اس کو کہیں مثلاً 26 ہزار میں بکوادیں گے مگر اس پر اتنی اجرت مثلاً ہزار روپیہ لیں گے۔
يشترط أن تكون الأجرة معلومة. ( المجلة، المادة: 450 )
يشترط في الإجارة أن تكون المنفعة معلومة بوجه يكون مانعاً للمنازعة. ( المجلة، المادة: 451، الفصل الثالث في شروط صحة الإجارة )۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved