• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

مسافر کی نماز کے چند احکام

استفتاء

1۔ اگر مسافر چار رکعتی نماز میں مقیم کے پیچھے آخری دو رکعت میں شریک ہوا تو امام کے ساتھ سلام پھیرے گا یا  جو دو رکعت رہ گئی ہیں اس کو پورا کر کے خود تنہا سلام پھیرے گا ؟

2۔ اگر مسافر مقیم کے پیچھے چار رکعتی نماز میں نیت کی پھر پہلے دو رکعت میں نماز کو فاسد کر دیا اب مسافر دو کا اعادہ کرے گا یا چار کا اعادہ کرے گا؟

3۔ اگر مسافر مقیم کے پیچھے نیت کی عصر کی نماز میں اور بلا ا ختیار منہ سے دو حرف نکلے تو کیا نماز فاسد ہو گئی یا نہ؟ اگر ہو گئی تو اس کی اصلاح کیسے ہو گی؟

4۔ سفر میں مسافر نے چار رکعتی نماز میں مقیم کے پیچھے نیت کی اچانک گاڑی چل پڑی تو اب مسافر کیا کرے ؟بینوا توجروا

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔باقی رہی ہوئی دو رکعتوں کو پورا کر کے سلام پھیر دے ۔

2۔ دو رکعت کا اعادہ کرے۔

3۔ نماز فاسد ہو گئی ہے نماز دوبارہ پڑھے نیز وقت کے اندر اندر اگرمقیم کے پیچھے دوبارہ پڑھے تو چار رکعت پڑھے ۔اور اگر تنہا پڑھے تو صرف دو رکعت پڑھے۔

4۔ نماز توڑ کر گاڑی میں سوار ہو جائے اور دو رکعت فرض پڑھ لے۔جیسا کہ فتاویٰ عالمگیری میں ہے:

وان اقتدی مسافر بمقیم اتم اربعا و ان افسدہ یصلی رکعتین۔(2/ 142) فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved