• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

مسافرین کا درمیان سفر  15دن کا قیام کرنے میں نماز کے قصر کا حکم

  • فتوی نمبر: 26-20
  • تاریخ: 05 نومبر 2021
  • عنوانات:

استفتاء

حضرت: آج کل  سعودی عرب جانے کی تر تیب یہ ہے کہ پہلے  دبئی  یا ابوظہبی میں 16-15دن سٹے (قیام) کرنا  پڑے  گا پھر سعودیہ جانا ہو گا  اب مسافر سٹے (قیا م) کے دوران نماز قصر  کریں گے یااتمام ؟

وضاحت  دوبئی  میں ان احباب  پر کوئی پابندی نہیں ساتھیوں اور دیگر رشتہ داروں  کے پاس جاسکتے ہیں رات بھی گزار سکتے  ہیں  سیر وتفریح کیلئے دوردور تک  جاسکتے ہیں مسافر  حضرات کہتے ہیں  کہ اگر ہمیں جلد ازجلد  یہاں سے جانے کی اجازت مل جائے   توہم  تیار ہیں یعنی  اپنے خوشی سے  قیام نہیں کرتے بلکہ مجبوراً  قیام کرتے ہیں ۔ کیا مذکورہ  صورت  میں نماز قصر کریں گے یا پوری پڑھیں گے؟

نوٹ :عاملہ کی طرف سے ان مسافروں  کے قیام کیلئے مخصوص جگہ یعنی ہوٹل مقرر ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اگر ان مسافروں کو یقینی طور پر یہ معلوم ہو کہ انہیں پندرہ دنوں سے پہلے دبئی یا ابو ظہبی سے جانے کی اجازت نہ ہوگی اور ان مسافروں کی بھی ان پندرہ دنوں میں اپنے سٹے (قیام) کے شہر کے علاوہ کسی اور شہر میں رات گزارنے کی نیت نہ ہو تو یہ پوری نماز پڑھیں گے، بصورتِ دیگر قصر نماز پڑھیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved