- فتوی نمبر: 22-225
- تاریخ: 10 مئی 2024
- عنوانات: مالی معاملات > قرض و ادھار
استفتاء
ایک شخص ہے زید اس کے تین بھائی ہیں ایک دن سرکاری افسرنے زید کو بلایا اورکہا کہ ہم آپ کی زمین پرایک سرکاری سکول بنانا چاہتے ہیں توزید نے ہاں کردی اوراس سرکاری آفیسر نے اسے یہ اختیار دیا کہ وہ جسے چاہے اس میں نوکری پررکھ سکتا ہے توزید نے اپنے دوبیٹوں کو عمراورابوبکر کونوکری دے دی ۔
اب آیا عمراورابوبکرکی تنخواہ میں زید کے بھائی بھی شریک ہوں گےیا یہ صرف عمراورابوبکرکی ہے۔
وضاحت مطلوب ہے کہ :
1۔زمین صرف زید کی ہے یا مشترکہ ہے؟(2)کیا زید کےبھائی اوربیٹوں کانظام گھر میں مشترکہ ہے یا علیحدہ علیحدہ ہے؟ (3)زید اوراس کےبیٹےزید کے بھائیوں سے الگ رہتے ہیں یا ایک گھر میں رہتے ہیں ؟
جواب وضاحت(1)زیداوراس کےبھائیوں کی مشترکہ زمین ہے۔(2)زید اوراس کےبھائی اوراولاد کےگھر کانظام مشترکہ نہیں ہے۔۔
مزید وضاحت: زید کےایک بھائی کا انتقال ہوچکا ہےاس کےبیٹے سے فون پر اس کا مؤقف لیا گیا ہے اس کاکہنا ہے کہ ایک عرصہ قبل حکومت نے اعلان کیا تھا کہ جو کوئی اپنے گاؤں میں اسکول بنوانا چاہےتوہم تعلیم عام کرنے کےلیے عمارت خود تعمیر کریں گےتومیرے چاچو نےاتفاق رائے سے مشترکہ زمین تعلیم عام کرنے کی غرض سے حکومت کودی۔
حکومت نے اسکول تعمیرکیا حکومت نے جگہ کرائے پرنہیں لی تھی البتہ تعمیر مکمل ہونے کےبعد حکومت نے چاچو کوآفردی کہ دوآدمیوں کونوکری پررکھواسکتے ہوتو چاچونے اپنے دوبیٹوں کونوکری لگوادیا کیا ہمارا ان بیٹوں کی تنخواہ میں کوئی حصہ ہے جگہ کاکرایہ کوئی نہیں ہے ،جگہ ابھی بھی مشترکہ ہے ۔عمارت سرکاری ہے
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں زید کے بیٹوں(عمراورابوبکر)کی تنخواہ میں زید کے بھائی شریک نہ ہو ں گے،کیونکہ زید نے اگرچہ اپنی اوراپنے بھائیوں کی مشترکہ زمین اسکول بنانے کےلیے سرکار کودی ہےلیکن اس زمین دینے کےبدلے میں سرکار کی طرف سے زید کو جوآفردی گئی وہ صرف ایک حق ہے اسے مشترکہ زمین کاکرایہ نہیں بناسکتے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved