- فتوی نمبر: 21-106
- تاریخ: 21 مئی 2024
- عنوانات: حظر و اباحت > متفرقات حظر و اباحت
استفتاء
کسی بھی خیال کے آنے پر یا فحش ویڈیوز پر یا گھر سے دور ملک سے باہر رہنے پر مشت زنی کرنے والے پر کتنا گناہ ہوگا؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
کسی بھی خیال کے آنے پر یا فحش ویڈیوز دیکھنے پر مشت زنی کرنے پر لعنت آئی ہے البتہ جو شخص گھر سے دور ہو اور اسےشہوت کا اس قدر غلبہ ہو کہ اگر مشت زنی نہ کی تو کسی گناہ میں مبتلا ہونے کا خطرہ ہے تو اس کی گنجائش ہے۔
النہر الفائق (2/ 16)میں ہے:
الاستمناء بالكف فإن غلبته الشهوة ولو يجد من يحل له وطؤه وخاف الوقوع في الزنا قال أبو الليث: أرجو أن لا وبال عليه.
رد المحتار (15/ 75) میں ہے:
( قوله الاستمناء حرام ) أي بالكف إذا كان لاستجلاب الشهوة ، أما إذا غلبته الشهوة وليس له زوجة ولا أمة ففعل ذلك لتسكينها فالرجاء أنه لا وبال عليه كما قاله أبو الليث.
فتاوی محمودیہ جلد (9/142) میں ہے:
مشت زنی
سوال:- ایک شخص مشت زنی کرتا ہے اس کی شادی نہیں ہوئی عمر رسیدہ شخص ہے۔ ایک شخص کی شادی ہوچکی ہے وہ بھی اس لعنت میں مبتلا ہے اس کے لئے کیاحکم ہے؟
الجواب حامداًومصلیاً!حدیث شریف میں اس فعل کی مذمت آئی ہے۔ بعض روایات میں اس فعل کے کرنے والے پر لعنت وارد ہوئی ہے جس کی شادی ہوچکی ہے اور بیوی سے صحبت کرنے کاموقع بھی اس کو ہے تو اس کے لئے یہ فعل زیادہ شنیع ہے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم حررہٗ العبد محمود عفی عنہ دارالعلوم دیوبند
بیہقی فی شعب الایمان(4/378) میں ہے:
عن انس قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم سبعة لاينظر الله اليهم يوم القيامة والا يزكيهمولا يجمعلهم مع العالمين يدخلهم النار اول الداخلين الا ان يتوبوا الا ان يتوبوا الا ان يتوبوا فمن تاب تاب الله عليه الناكح يده والفاعل والمفعول به.
ترجمہ: حضرت انس ص کہتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا سات (قسم کے) آدمی ہیں کہ قیامت کےدن اللہ تعالیٰ ان پر (رحمت کی) نظر نہ فرمائیں گے اور نہ ان کو (گناہوں سے) پاک صاف کریں گے اور نہ ہی اور لوگوں کے ساتھ ان کو جمع کریں گے(بلکہ ان کو علیحدہ رکھیں گے) اور ان کو (جہنم کی) آگ میں شروع میں داخل ہونے والے کے ساتھ داخل کریں گے الا یہ کہ یہ لوگ توبہ کرلیں الایہ کہ یہ لوگ توبہ کر لیں الا یہ کہ یہ لوگ توبہ کرلیں اور جو کوئی توبہ کر لے تو اللہ تعالیٰ بھی اس کی طرف توجہ فرماتے ہیں ۔ (ان سات قسم کے آدمیوں میں سے دو یہ ہیں محض لذت کے لئے) مشت زنی کرنے والا اور اغلام بازی کرنے والا اور کرانے والا۔
اعلاءالسنن(11/265) میں ہے:
عن زياد انهم كانوا يفعلونه في المغازي يعني الاستمناء يعبث الرجل بذكره يدلكه حتي ينزل.
ترجمہ: زیاد رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ صحابہ ؓ جہاد (کے دنوں ) میں (جب شہوۃ کا بہت زور ہوتا تو اس کو ختم کرنےکےلیے )مشت زنی کرلیتے تھے یعنی آدمی اپنے آلہ تناسل کو ہاتھ سے رگڑے یہاں تک کہ انزال ہو جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved