- رابطہ: 3082-411-300 (92)+
- ای میل: ifta4u@yahoo.com
- فتوی نمبر: 27-375
- تاریخ: اگست 16, 2024
- عنوانات: مالی معاملات, وراثت کا بیان
استفتاء
محترم آپ سے ایک مسئلہ پوچھنا تھا کہ گهر كے پراپرٹی ٹیکس 5034 روپے کی رقم کو چار بہنوں اور تین بھائیوں میں شرعی طور پر تقسیم كرنا ہے اس بارے میں بتادیں کہ کتنی کتنی رقم بہن بھائیوں کے حصے میں آئے گی؟ اگر چہ اس گھر میں ہماری والدہ بھی شریک ہیں لیکن ہم اُن سے پیسے نہیں لینا چاہتے بلکہ ان کے حصے کا ٹیکس ہم سب ادا کریں گے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں پراپرٹی ٹیکس گھر میں ورثاء کے حصوں کے بقدر ہوگا اور والدہ کے حصے کا ٹیکس بھی بچے ادا کرنا چاہتے ہیں اس لیے مذکورہ صورت میں ٹیکس کے 10 حصے کیے جائیں گے جن میں سے بہنوں میں سے ہر بہن کے ذمے 1 حصہ (10 فیصد فی کس)اور بھائیوں میں سے ہر بھائی کے ذمے 2 حصے(20 فیصد فی کس) ہوں گے۔اس لحاظ سےمذکورہ صورت میں بہنوں میں سے ہر بہن کے ذمے 503.4 روپے آئیں گے اور بھائیوں میں سے ہر بھائی کے ذمے 1006.8 روپے آئیں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved