• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر

مشترکہ رقم سے خریدا ہوا گھر

استفتاء

بھائی *** ملازمت کرتے تھے اور ذمہ دار ہونے کی حیثیت سے گھر کا نظام چلایا کرتے تھے اور باقی بھائی اپنی جیب سے اپنی حیثیت کے مطابق خرچہ دیا کرتے تھے، بھائی نے ایک گھر خریدا اپنے نام سے اور کہتے بھی ہیں کہ اس میں باقی لوگوں کے پیسے بھی ہیں، لیکن دینے منکر ہیں۔ آیا یہ جگہ مشترک ہے؟ نیز دوسرے بھائی اور والد صاحب خود بھی انہی بھائی کے پاس  پیسے جمع کرواتے تھے۔

وضاحت: *** کے خریدے ہوئے گھر میں 60 فیصد رقم دوسرے بھائیوں کی ہے جبکہ 40 فیصد رقم *** کی ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جب *** کو اقرار ہے کہ اس گھر میں دوسرے بھائی کی 60 فیصد رقم لگی ہوئی ہے تو اس میں دوسرے بھائیوں کا بھی حصہ ہے، لہذا وہ گھر مشترک ہو گا اور دوسرے بھائی بھی اپنے اپنے حصوں کے تناسب سے اس میں شریک ہوں گے۔

الأموال المشتركة شركة الملك تقسم حاصلاتها بين أصحابها علی قدر حصصهم فإذا شرط أحد الشريكين في الحيوان المشترك شيئاً زائداً علی حصته من لبن ذلك الحيوان أو نتاجه فلا يصح. (شرح المجلة، المادة: 1073، 4/ 14)

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved