• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

مشترکہ زمین کو تقسیم کرنے کا حکم

استفتاء

مفتی صاحب ایک مسئلہ کے بارےشرعی حکم مطلوب ہےبرائے مہربانی آپ حل فرمائیں  بڑی مہربانی ہوگی۔چار بھائی مشترک خاندان میں  زندگی بسر کرتے تھے۔جن کے اسامی عمر کے لحاظ سے مندرجہ ذیل ہیں۔عبدالکریم سیدکریم،محمدکریم،گل کریم پہلے تین بھائی محنت مزدوری کرتے تھے  اور سارا نفع  گھر کو لاتے تھے جبکہ گل كریم چھوٹا تھا اور بیمار بھی  تھا اس لئے اسکا کوئی  نفع  نہیں تھاليكن ہمارے رواج کے مطابق وہ گھر کی دیکھ بھال کے لئے تھا اور تمام جائیداد مشترکہ تھی۔پہلےتین  بھائیوں نے اپنی  محنت  سے ایک  گھر بنایا ۔جس میں چاروں بھائی رہتے تھے  اورمزيد  دو زمینیں خرید لیں ۔گل  کریم  جب  بڑا ہواتو  بھائیوں سے ناراض ہوااورگھرسےنکل گیا اورتینوں بھائیوں سےکہنے لگا کہ جائیداد سے مجھے اپنا حصہ دیا جائے عبدالکریم بڑابھائی تھا وه ان سے کہنے لگا کہ ہماری  موجودہ جائیداد میں آپ کا ایک روپیہ بھی نہیں ہم آپ کوحصہ نہیں دیتے۔گل کریم مجلس درمجلس اپنے بھائیوں کی ہتک بیان کرتا تھا لہذا عبد الکریم نے عزت نفس کی خاطر سید کریم اور محمد کریم سے بنا پوچھے زبانی  طور پر ایک زمین گل كريم  كو دیدی اورایک زمین سید کریم کو دی اورخود محمد کریم کے ساتھ گھر میں رہنے لگا۔سید کریم اورمحمدکریم اس تقسیم پرناراض تھے۔بہرحال اس پر 33 برس کا زمانہ گذر گیا اب عبد الکریم اورمحمدکریم وفات پا چکے ہیں اور سید کریم اورگل کریم زندہ ہیں ۔ گل کریم کوجوزمین ملی تھی وہ اب کروڑوں کی ہے اس پر سید کریم خود اور عبد الکریم اورمحمدکریم کے ورثاء کا اعتراض ہے کہ ہم آپکے ساتھ اس زمین میں شریک ہیں کیونکہ پہلی تقسیم ٹھیک نہیں تھی کیونکہ اس تقسيم  پر دو بھائی ناراض تهے جبکہ گل کریم کا کہنا ہے کہ میرے ساتھ اس زمین میں کوئی شریک نہیں۔ میں اکیلا اسکا مالک ہوں تو اس میں کس کا مطالبہ شریعت کے موافق ہے؟

نوٹ:اب تک سرکاری دستاویزات میں یہ سب جائیداد مشترک ہے۔

وضاحت مطلوب ہے کہ: (1)جب عبد الکریم  نےگل کریم کو زمین دی تو باقی بھائیوں کا رد عمل کیا تھا؟

جواب وضاحت: جب عبد الکریم نےگل کریم کوزمین دی اس وقت انکے دو بھائی سید کریم اورمحمدکریم بیرون ملک مقیم تھے ان کوپتہ بھی نہیں تھا کہ بڑے بھائی عبد الکریم نے چھوٹے بھائی گل کریم کو ہماری مشترک زمین دی ہے۔پہلے سید کریم وطن واپس آیا جب اسکو زمین کے بابت پتہ چلا توبڑے بھائی سے گلہ کیا کہ آپ نے اس کو ہماری اجازت کے بغیر زمین  کیوں دی ہے اگر آپ کو خواہ مخواہ زمین دینی تھی تو مجھے دیتے لیکن عبد الکریم نے کہا کہ میں آپکو اپنے سے جدا نہیں کرتا۔میں گل کریم کو جدا کرتا ہوں۔اورگل کریم کو جو زمین میں نے دی ہے کیونکہ وہ ہمارے گاؤں سے باہر ہے تاکہ یہ بھی اور اسکی جائیداد بھی ہم سے دور رہے۔اسکے علاوہ محمد کریم کو جب پتہ چلا تو وہ بھی اس تقسیم پرناراض ہوا اور بقول محمد کریم  گل کریم کو میں نے قائل کیا ہے اور وہ اس پرمقر ہے کہ ہماری  آپس کی جائیداد باہم مشترکہ ہے اس وجہ سے انہوں اپنے مرض الوفات 2009 میں اپنے بیٹے سے بطور وصیت کہا تھا کہ ہم گل کریم کے ساتھ اس زمین میں شریک ہیں۔

وضاحت مطلوب: (2)زمین دینے کی تفصیل کیا تھی زبانی بولا تھا یا لکھ کر کچھ دیا تھازبانی کے الفاظ کیا تھے؟

جواب وضاحت: باقی عبد الکریم نے زمین دیتے وقت الفاظ یہ کہے تھےکہ گل کریم آپ ہمارے گھر سے نکل جاؤ اور وہ زمین آپکی ہوئی جا نکل جا گھر سے۔

وضاحت مطلوب: (3) سائل کون ہے گل کریم ہے؟ یا دیگر بھائیوں کی اولاد ہے؟ یا تیسرا فریق ہے؟ اصل فریقوں کے بیان حلفی مطلوب ہیں؟

جواب وضاحت: سائل فریق اول یعنی محمد کریم کا بیٹاہے۔

وضاحت مطلوب: (4)گل کریم اور سید کریم کا موقف کیا ہے اور ان کا نمبر مطلوب ہے؟

جواب وضاحت:  گل کریم اور سیدکریم معمر بزرگ ہیں ان کے پاس موبائل نہیں ہے اور نہ موبائل سمجھتے ہیں اور بصد احترام عرض ہے کہ مستفتی نہ گل کریم ہے نہ سید کریم ہے مسئلہ میں ان کا ذکر صرف اس بنیاد پر کیا گیا ہے تاکہ مسئلے کی تمام نوعیت سے آپ واقف ہوجائیں اصل میں اس زمین کی بابت تنازع گل کریم اور سیدکریم کے اولاد کے مابین ہے۔سیدکریم کی اولاد اپنے چچازاد بھائیوں یعنی عبدالکریم اورمحمدکریم کی اولاد سے کہتی ہے کہ اس مطالبہ میں آپ ہمارا ساتھ دو کیونکہ اس زمین میں تمہارا بھی حق ہے۔لیکن عبدالکریم ومحمد کریم کی اولاد کا کہنا ہے کہ بلاتحقیق ہم  آپکا ساتھ نہیں دے سکتے اگرکسی مفتی نے فتوی دیا کہ یقینا گل کریم کے ساتھ اور بھائیوں کی اولاد کا اس میں شرعا حق بنتا ہے تو ہم پھر اپنا حق لینے کے لئے آپکا ساتھ دیں  گے۔

وضاحت مطلوب: (5)تقسیم کے موقع پر دوسرے بھائی موجود تھے اور ان کا موقف کیا ہےیعنی وہ اس تقسیم پر راضی ہیں یا نہیں؟

جواب وضاحت: زمین تقسیم کرتے وقت سید کریم اور محمد کریم موقع پر موجود نہیں تھے۔محمد کریم  اس تقسیم پر راضی نہیں تھا اور اس نے اپنی اولاد کو کہا کہ میں گل کریم کے ساتھ اس زمین میں شریک ہوں اور اس تقسیم کو تسلیم نہیں کرتا ہوں اور اسی طرح سید کریم جو کہ ابھی حیات ہیں وہ اب بھی اس تقسیم پر راضی نہیں۔

وضاحت مطلوب:(6)گل کریم کا بیان مطلوب ہے۔

جواب وضاحت: گل کریم کابیان ہےکہ ٹھیک ہےکہ جائیداد کےخریدنے میں میں نےایک روپیہ نہیں دیا لیکن ہم ایک گھرمیں شریک رہتے تھے  بلحاظ عرف اوربھائیوں کی خوشی سےمیں اس سارے جائیداد میں شریک ہوں۔جب تقسیم جائیداد میں مجھے بڑے بھائی نےزمین دی اور33سال تک میرے پاس تهى جسکا کرایہ اب تک میں نےکھایاہے۔اگرآپ اسں تقسیم کو نافذ نہیں مانتے توآپ کےحصہ میں جوگھرآیاہےاس میں آپ نے تصرفات کیوں کی ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں چونکہ چاروں بھائی مشترکہ کھاتے میں رہتے تھے اس لئے گل کریم سمیت تمام چیزوں میں سب کا حصہ ہے لیکن عبد الکریم نے جو تقسیم کی وہ دوسرے شرکاء کی عدم موجودگی میں کی اور شرکاء اس تقسیم پر راضی بھی نہیں ہیں اس لئے یہ تقسیم درست نہیں  چنانچہ گل کریم کو جو زمین ملی اس میں تمام شرکاء شریک ہیں  لہذا مذکورہ صورت میں تمام شرکاء کا  آپس کی رضامندی سے اسی تقسیم کو برقرار رکھنا یا نئے سرے سے تقسیم کرنا دونوں جائز ہیں۔

شامی(9/427)میں ہے:( وصحت برضا الشركاء إلا إذا كان فيم صغير ) أو مجنون ( لا نائب عنه ) أو غائب لا وكيل عنه لعدم لزومها حينئذ إلا بإجازة القاضي أو الغائب أو الصبي إذا بلغ أو وليه هذا لو ورثه

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved