• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

مصنوعی دانت کا حکم

استفتاء

اگر کسی کے دانت ٹوٹ جائیں یا کوئی شخص اپنی مرضی سے دانت نکلوا کر مصنوعی دانت لگوائے  تو کیا مصنوعی دانت لگوانا جائز ہے؟اور اگر لگوانا جائز ہے تو مرنے کے بعد ان دانتوں کے ساتھ کیا معاملہ کیا جائے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1- اگر کسی کے دانت ٹوٹ جائیں یا اپنی مرضی سے دانت نکلوا کر مصنوعی دانت لگوائے تو جائز ہے۔

2- اگر دانت منہ سے نکالنا مشکل ہو اور زیادہ محنت کرنے میں میت کی بے حرمتی ہو تو مصنوعی دانت نہ نکالے جائیں  ورنہ نکال لئے جائیں۔

امداد الفتاوی(4/206) میں ہے:’’اس روایت سے معلوم ہوا کہ دانت بنوانا شرعاً درست ہے اور یہ بھی معلوم ہوا کہ ضرورت اور زینت دونوں کے لیے درست ہے۔‘‘احسن الفتاوی(4/251) میں ہے:’’اگر دانت منہ سے نکالنا مشکل ہو اور زیادہ محنت کرنے میں میت کی بے حرمتی ہو تو اندر ہی چھوڑ دیئے جائیں۔‘‘۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved