• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

موسوس کی طلاق کاحکم

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

مفتیان شرع سے گزارش کرتا ہوں کہ آپ حضرات مجھے شرعی رہنمائی فرمائیں۔

مجھے ہر وقت طلاق کے وسوسے آتے رہتے ہیں، اس بارے حضرا ت مفتیان سے کچھ دریافت کرتا ہوں۔

1۔ ایک بار میں نے اپنے موبائل میں اردو لفظ ” آر“ لکھ لیا  لکھنے کی صورت حال یہ تھی کہ میرے دل میں وسوسے اور خیالات آگئےتھے کہ لفظ مذکور کو طلاق کی نیت سے لکھ لو ، خیالات آتے ہی فورا میں نے موبائل میں لکھ لیا۔ [ موبائل کےمسیج آ پشن میں نہیں لکھا ، آن لائن اردو لغات کی سرچ آ پشن میں لکھا اس لفظ مذکور کو لکھنے سے پہلےاور بہت سارےالفاظ لکھےان لفظوں کی معنی جاننے کےلیے ] میں ذکر کردہ لفظ کے معنی بھی نہیں جانتا کیا یہ لفظ الفاظ کنایات میں شامل ہے؟۔یہ لفظ لکھنے کے وقت بیوی کاتصور ذہن میں نہیں لایا ،صرف طلاق کے خیالات آئےہیں  اطمینان کے ساتھ قصدا بھی نہیں کیا ۔

2۔ ایسے ہی ایک بار انگریزی آن لائن لغات میں اس کے سرچ آ پشن میں انگریزی کےدیگر الفاظ کی معنی جاننے کے لیےسرچ کررہاتھاتو انگریزی حرف” A“ لکھنے سے پہلے ہی طلاق کے خیالات ذہن میں آگئےمیں تو قصداورارادے سے نہیں لکھتا  خیالات آجا تےہیں اور میں بھی لکھ لیتا ہوں ۔ کیا انگریزی  کامذکورہ حرف کنایات میں شامل ہے ؟ ۔

3 ۔وسوسے کی کثرت کی وجہ سے نیند سے جب بیدار ہوتا ہوں تو اس بارے میں سوچتا ہوں اب دل میں کثرت سے آتا ہے کہ میری طرف سے کنایہ الفاظ ادا ہوگیا ۔ لیکن یہ الفاظ کیا ہیں بالکل یاد ہی نہیں،میرے لیےکیا فیصلہ ہوگااگر حقیقتا مجھ سے الفاظ کنایہ ادا ہوجائیں اس حال میں کہ مجھے یاد ہی نہیں یہ الفاظ کیاتھےتہ تو کیا حکم ہے؟یہ بھی ممکن ہے کہ مجھ سے لفظ ادا ہوا لیکن یہ لفظ کنایہ نہ ہو،کیونکہ مجھے تو یاد نہیں یہ الفاظ کیا تھے۔ شکریہ

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورتوں میں کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی اور نہ ہی ذکرکردہ الفاظ کنایات طلاق میں سے ہیں۔وسوسے کو دور کرنے کے لیے ہر نماز کے بعد درج ذیل وظیفہ کریں:

اعوذ بالله من الشيطن الرجيم

اس کے بعددرودابراہیمی ایک دفعہ پڑھیں پھریہ دعا پڑھیں

اَللَّهُمَّ اجْعَلْ وَسَاوِسَ قَلْبِيْ خَشْيَتَكَ وذِكْرَكَ واجْعَلْ هِمَّتِيْ وهَوَايَ فِيْمَا تُحِبُّ وتَرْضَى (مناجات مقبول)

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved