• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

متعدد سجدۂ تلاوت کی ادائیگی کا طریقہ

استفتاء

اگر کسی پر سجدۂ تلاوت زیادہ جمع ہوگئے ہوں تو ان کو کیسے ادا کریں گے اور ا ن  کی نیت کیسےہوگی؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

ان کو ادا  کرنے  میں صرف اتنی نیت کافی ہے کہ  میں سجدۂ تلاوت ادا کررہا ہوں۔

شامی(2/694-699) میں ہے:

باب سجود التلاوة: ……………. (‌بشروط ‌الصلاة) المتقدمة (خلا التحريمة) ونية التعيين، يفسدها ما يفسدها

وفى الشامية: (قوله ونية التعيين) أى: تعيين أنها سجدة آية كذا نهر عن القنية، وأما ‌تعيين ‌كونها عن التلاوة فشرط كما تقدم في بحث النية من شروط الصلاة.

شامی(2/117،بحث النیۃ) میں ہے:

ولا بد من التعيين عند النية) ………… (وواجب)أنه ‌وتر أو نذر أو سجود تلاوة

وفى الشامية:قوله( أو سجود تلاوة) إلا ‌إذا ‌تلاها في الصلاة وسجدها فورا، ولا يجب تعيين السجدات التلاوية لو تكررت التلاوة كما سيأتي في بابه إن شاء الله تعالى

حلبی کبیر(501) میں ہے:

ويشترط نية السجود التلاوة لا التعيين حتى لو كان عليه سجدات متعددة فعليه أن يسجد عددها وليس عليه أن يعين أن هذه السجدة لآية كذا، وهذه لآية كذا.

احسن الفتاویٰ(4/66) میں ہے:

سوال: زید کے ذمے تلاوت کے کئی سجدے ہیں، کیا ان کو اد اکرتے وقت یہ نیت ضروری ہے کہ یہ فلاں آیت  کا سجدہ ہے یا صرف سجدہ تلاوت کی نیت کافی ہے؟

جواب: صرف سجدہ تلاوت کی نیت کافی ہے۔ آیت کی تعیین ضروری نہیں۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved