- فتوی نمبر: 31-169
- تاریخ: 06 اگست 2025
- عنوانات: عبادات > حج و عمرہ کا بیان > حج و عمرہ کے فضائل
استفتاء
1۔عمرہ کرکے واپس آنے والوں سے ملاقات کی فضیلت بتادیں۔
2۔ عمرہ ادا کر کے آنے والوں سے ملنے پر زیادہ فضیلت کس وقت ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1۔حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ تم حاجیوں، عمرہ کرنے والوں اور جہاد سے واپس لوٹنے والوں سے ملاقات کرو تاکہ وہ تمہارے لیے دعا کریں اس سے پہلے کہ وہ (اپنے گناہوں سے) آلودہ ہوں
2۔عمرہ کر کے واپس آنے والوں سے گھر میں داخل ہونے سے پہلے ملاقات کرنا اور دعا کی درخواست کرنا زیادہ فضیلت کا باعث ہے۔
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جب تم کسی حاجی سے ملاقات کرو تو اسے سلام کرو اور اس سے مصافحہ کرو اور اس سے گزارش کرو کہ وہ تمہارے لیے استغفار کرے اس سے پہلے کہ وہ اپنے گھر میں داخل ہو کیونکہ وہ بخشا بخشایا ہے
اس حدیث کی شرح میں ملا علی قاری رحمہ اللہ نے مرقاۃ میں لکھا ہے کہ جیسے یہ روایت حج سے واپس آنے والے کے متعلق ہے اسی طرح عمرہ اور جہاد سے واپس لوٹنے والوں اور طالب علم سے متعلق بھی ہے۔
مصنف ابن ابی شیبہ (7/ 400 )میں ہے:
«عن موسى (بن) (سعيد) قال: قال (عمر): (تلقوا) (الحجاج) والعمار والغزاة فليدعوا لكم قبل أن يتدنسوا.
مسند احمد(5/39) میں ہے:
عن عبد الله بن عمر رضي الله عنه قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم اذا لقيت الحاج فسلم عليه وصافحه ومره ان يستغفر لك قبل ان يدخل بيته فانه مغفور له
مرقاۃ المفاتیح 5/1755) میں ہے:
اذا لقيت الحاج اي الفارغ من الحج وفي معناه المعتمر والزائر والغازى وطالب العلم…….
اعلاءالسنن 10/420 میں ہے:
وفي هذه الأثار دلالة على استحباب تلقى الحاج وطلب الدعامنهم وعليه عمل الصالحين …ولم اقف على اسانيد بعض هذه الأثار ولابأس بمثلها في فضائل الأعمال
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved