- فتوی نمبر: 1-75
- تاریخ: 11 اگست 2005
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
یہ کہ بیوی اور بچے فرمانبردار نہیں تھے۔ اکثر بیوی اور بچوں کی نافرمانی کی وجہ سے شدید رنجیدہ رہتے تھے گو کہ بیوی بچے بھی مرحوم کے گرم مزاج کی وجہ سے کم و بیش اتنے ہی رنجیدہ رہتے تھے جتنا کہ خود مرحوم۔ مرحوم کا انتقال مستقل چار ماہ کی بیماری میں ہوا۔ دوران بیماری بیوی بچوں نے تیمار داری بھی کی۔ شوہر اور والد کو راضٰ بھی کیا پھر بھی بری عادتوں کے پکے ہونے کی وجہ سے بیوی سے شوہر کی بچوں سے والد کی دل آزاری کبھی ہو جایا کرتی تھی۔ جس پر بیوی بچے نادم بھی ہوئے تھے۔ اس سوال کے احوال کی روشنی میں شریعت نے ایسے بے ادب بیوی بچوں کے لیے ترکہ کے حصے میں کسی قدر یا تمام تر کٹوتی تو عائد نہیں؟ اور اگر ہے تو اس کٹوتی کی رقم کا کیا مصرف ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
اولاد یا بیوی کے نافرمان ہونے کی وجہ سے ان کے ترکہ کے حصوں میں سے کسی قسم کی کوئی کٹوتی نہیں ہوگی بلکہ ان کو پورا پورا حصہ دیا جائے گا۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved