- فتوی نمبر: 1-392
- تاریخ: 06 جون 2008
- عنوانات: حظر و اباحت > تصاویر
استفتاء
لاہور کے ایک پبلشر نے تیسری جماعت کی ایک کتاب میں کہانیوں کے ساتھ تصویری خاکے چھاپے ہیں۔ اور شروع میں ایک نعت اس کتاب میں شامل ہے جس میں نبی ﷺ کی منقبت ہے۔ اس میں ایک خاکہ شامل ہے کہ ایک شخص عمامہ باندھے اونٹ پر سوار ہیں اور شائع نعت کے مضمون سے یہ ملتا ہے کہ یہ نبی محترم ﷺ کا خاکہ ہے۔ ایک کہانی اس یہودی عورت سے متعلق ہے جو نبی کریم ﷺ پر کوڑا پھینکا کرتی تھی۔ پھر آپ ﷺ کے حسن سلوک سے متاثر ہو کر ایمان لے آئی تھی اور صحابیہ رضی اللہ عنہا بن گئی تھیں۔ ان کا تصویری خاکہ ( ہاتھ سے بنی ہوئی تصویر) کتاب میں اس کہانی کے ساتھ شامل ہے۔ اور سیدنا حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے مال غنیمت میں سے چادریں تقسیم کی تھیں وہ چادریں لینے والے بھی صحابہ رضی اللہ عنہم تھے۔ ان کی چادریں لے کر باہر نکلتے ہوئے تصویریں دکھائی گئی ہیں۔ شریعت مصطفوی کی روشنی میں اس کتاب میں شامل خاکوں کا شرعی حکم بیان کریں۔ اور مصنف و ڈیزائنر و مصور و پبلشر کے لیے کیا شرعی حکم ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
حدیثوں کی رو سے تصویر بنانا اور چھاپنا گناہ کبیرہ ہے۔ پھر مخصوص تصویروں میں مستفتی نے جس بات کی نشاندہی کی ہے وہ نظر انداز نہیں کی جاسکتی اور یہ تو خرابی در خرابی نہیں بلکہ فساد در خرابی ہے۔ اس لیے ناشر پر لازم ہے کہ اس فسادسے پرہیز کرے اور تصویروں سے بالعموم اور مخصوص تصویروں سے بالخصوص اجتناب کرتے ہوئے فوری طور پر ان کتابوں کی نشر و اشاعت روک دے۔
نوٹ : دی گئی نعت میں درمیان کے تین شعروں میں اگر مجاز مراد کو بھی تسلیم کر لیا جائے تو تیسری جماعت کے طالبعلم اس کو سمجھنے کی استعداد نہیں رکھتے۔ نتیجہ یہ ہوگا کہ بچے شرک کے مضمون کو دل میں جمائیں گے۔ اور اگر ان کے ظاہری معنی ہی مراد ہیں تو یہ تو کھلا شرک ہے۔ اس لیے اس نعت کو بدلنا ضروری ہے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved