- فتوی نمبر: 13-4
- تاریخ: 10 مارچ 2019
- عنوانات: حظر و اباحت > متفرقات حظر و اباحت
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
ایک مسئلہ پوچھنا تھا آپ سے کہ امجد شادی شدہ لڑکا ہے ماشاء اللہ سوا سال کا ایک بیٹا بھی ہے امجد کی اہلیہ اپنے رشتہ دار فرقان کے ساتھ فرار ہو گئی اور اہلیہ اپنے دیور سے کہہ گئی تھی کہ میں اپنے خاوند سے بہت تنگ آگئی ہوں وہ میرا خیال نہیں رکھتا وغیرہ وغیرہ امجد کی اہلیہ سسرال کے گھر سے فرار ہونے کے چوبیس گھنٹے کے بعد اپنے والدین کے گھر آچکی ہے ۔
اب پوچھنا یہ ہے کہ امجد کہتا ہے کہ میں اسے کبھی گھر نہ لائوں گا بلکہ طلاق لونگا یا دونگا (کیونکہ امجدکو شک ہے کہ اس نے ایک دن ایک رات غیر محرم کے ساتھ گزاری ہے پتہ نہیں رات میں کیا کیا کیا ہو گا )اس بارے میں آپ کیا فرمائیں گے؟
دوسرا پہلو امجدیہ کہتا ہے کہ اگر میں نے پاس رکھا بھی تو سخت شرائط کے تحت رکھوں گا مثلا والدین کے حکم پر یا موبائل رکھنا اور گھریلو پابندیاں لگائوں نگا۔
امجد کہتا ہے کہ کیا میں بیگم سے یہ پوچھ سکتا ہوں کہ اس رات کیا کچھ ہوا ؟کہیں اس نے زنا تو نہیں کیا ؟اگر اس نے کیا بھی ہو اور وہ جھوٹ بولے تو مجھے کیا کرنا چاہیے؟
حضرت مفتی صاحب برائے کرم یہ امجد کی گھریلو زندگی کا معاملہ ہے اور وہ گھر بھی بسانا چاہتا ہے آگے سے حالات یہ نظر آرہے ہوں ۔اس کا جواب تفصیل سے بھیج دیں
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
اگر بیوی اپنی اصلاح پر آمادہ ہے اور اپنے کیے پر نادم ہے تو امجد اسے دوبارہ واپس لانا چاہے تو لا سکتا ہے رات کے بارے میں پوچھنے کی ضرورت نہیں ہو سکے تو حسن ظن سے کام لے اور اگر خود سے کچھ ایسی ویسی بات معلوم ہوتو پردہ پوشی سے کام لے۔
حدیث پاک میں ہے :
عن ابي هريرة قال قال رسول الله ﷺمن ستر مسلما ستره الله فی الدینا والاخرة
ترجمہ:حضرت ابوھریرہ ؓ کہتے ہیں رسول اللہ ﷺنے فرمایاجو کسی مسلمان کی پردہ پوشی کرتا ہے اللہ تعالی دنیااور قیامت کے دن اس کی پردہ پوشی فرمائیں گے(ابن ماجہ رقم الحدیث:2544)
© Copyright 2024, All Rights Reserved