- فتوی نمبر: 18-84
- تاریخ: 20 مئی 2024
- عنوانات: عبادات > حج و عمرہ کا بیان
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک خاتون نے مکہ مکرمہ میں عصر سے قبل وضو کیا پھر اسی وضو سے عشاء تک نمازیں پڑھیں اور نفل طواف کیا۔عشاء کے بعد خاتون کو معلوم ہوا کہ اس کی ٹانگ پر نکلا ہوا پھوڑا کسی وقت پھٹ کر بہہ چکا ہے۔لیکن کوئی اندازہ نہیں ہورہا کہ عصر کے بعد پھٹا ہوگا یا کچھ دیر قبل پھٹا ہوگا۔اب وہ عورت پاکستان واپس آ چکی ہے۔
(1)تو کیا اس عورت کی عصر تا عشاء نماز ہوگیں یا نہیں؟(2) طواف ہوگیا یا نہیں؟(3) کیا اس عورت کو دم تو نہیں دینا پڑے گا؟
وضاحت مطلوب ہے: طواف عشاء سے پہلے کیا تھا یا بعد میں اور کتنی دیر بعد پھوڑا دیکھا تھا؟
جواب وضاحت: طواف عشاء سے پہلے بھی کیا تھا اور عشاء کے بعد بھی۔اور رات (11 یا 12بجے) جب آرام کے لئے کمرے میں گئیں تب جا کر دیکھا کہ پھوڑا پھوٹ کر بہہ چکا تھا۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
(1)مذکورہ صورت میں اس عورت کی عصر تاعشاء نماز یں ہوگئیں(2)طواف ہو گیا ۔(3)مذکورہ صورت میں اس عورت پر کوئی دم نہیں ۔
فتاوی ہندیہ (1/60)میں ہے:
إن وجد في ثوبه نجاسة مغلظة أكثر من قدر الدرهم ولا يدري متى أصابته لا يعيد شيئا من صلاته بالإجماع وهو الأصح. كذا في محيط السرخسي والجوهرة النيرة۔
الدرالمختار(1/420)میں ہے:
وقالا: من وقت العلم،فلا يلزمهم شيء قبله،وبه يفتى
© Copyright 2024, All Rights Reserved