• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

نماز اشراق کسی دوسری مسجد یا گھر میں پڑھنے کا ثواب

استفتاء

نماز ِ اشراق جس کی فضیلت کے بارے میں حضور ﷺ کا ارشاد مبارک ہے کہ "جو شخص فجر کی نماز ادا کرنے  کے بعد اسی مسجد میں اللہ تعالیٰ کے ذکر میں مشغول رہا اور سورج طلوع ہونے کے بعد یہ نماز پڑھے گا اسے پورے حج و عمرہ کا ثواب ملے گا۔ ” آپ ﷺ نے یہ تین مرتبہ فرمایا ہے۔

کیا یہ نماز کوئی شخص اگر کسی دوسری مسجد  یا گھر جا کر ادا کرتا ہے تو اس کو اتنا ہی ثواب ملے گا؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

بہتر تو یہی ہے کہ جس جگہ فجر کی نماز پڑھی جائے وہیں بیٹھ کر اشراق کا انتظار کیا جائے کہ اس میں اہتمام زیادہ ہے۔ البتہ اگر کسی شرعی یا طبعی ضرورت سے اٹھ کر جانے کی نوبت آئے اور آدمی ذکر میں مشغول رہے تو بھی فضیلت حاصل ہو جائے گی۔

في المرقاة لعلي القاري: قوله: من صلی الفجر ثم قعد يذكر الله أي استمر في مكانه و مسجده الذي صلی فيه فلا ينافيه القيام لطواف أو لطلب علم أو مجلس وعظ في المسجد بل و كذا لو رجع إلی بيته و استمر علی الذكر حتی تطلع الشمس ثم صلی ركعتين.

 

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved