استفتاء
میری عادت یہ ہے کہ میں ہر وقت ہونٹ چباتا رہتا ہوں، سردیوں میں چونکہ ہونٹوں پر خشکی ہوتی ہے جس کی وجہ سے تھوڑا بہت کھال کا ٹکڑا وانتوں کے ساتھ لگ کر منہ میں چلاجاتا ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ یہ صورت حال کئی دفعہ نماز میں بھی بے خیالی میں پیش آجاتی ہے۔ یعنی دوران نماز ہونٹ پر سے کھال کا کوئی زرہ یا ٹکڑ ا منہ میں چلا جاتا ہے۔ کیا ایسی صورت میں نماز میں خلل آتا ہے یا نہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
صرف منہ میں کھال کا کچھ ٹکڑا چلے جانے سے نماز میں کوئی خلل نہیں آتا لیکن اگر وہ ٹکڑا حلق میں چلا جائے تو نماز فاسد ہوجائیگی۔ بہرحال یہ عمل بار بار دہرانے سے نماز فاسد ہوجانے کا خطرہ ہے۔ لہذا اس سے اجتناب کریں۔
إذا لا ك الفوفة فلم ينفصل منها شيء إن كثر ذلك فسدت من أجل أنه عمل كثير و إن انفصل عنها شيء و دخل حلقه فسدت و لو قل. ( هنديه: 1/ 102)
كل عمل قليل بغير عذر فهو مكروه كذا في البحر الرائق. ( هنديه: 1/ 109 )
و أيضاً كمافي عمدة الفقه لمولانا سيد زوار حسين رحمہ اللہ ۔ ( 2/ 257 )۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved