استفتاء
کچھ بھائی نماز کے وقت شلوار، پاجامہ، پینٹ وغیرہ عمداً ٹخنوں کے اوپر کرنے کی بجائے ٹخنے ڈھانپ کر ہی نماز ادا کرتےہیں۔ سنا ہے کہ جو حصہ ڈھانپا ہوا ہو وہ آگ میں ہوگا۔ اس کے متعلق کیا حکم ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مردوں کے لیے ٹخنے ڈھانپنا نماز اور نماز کے علاوہ دونوں حالتوں میں ناجائز ہیں۔ چنانچہ بخاری شریف میں ہے:
ما أسفل من الكعبين من الإزار في النار.(2/861 )
ترجمہ: ٹخنوں کا وہ حصہ جو تہہ بند کے نیچے رہا وہ آگ میں ہوگا۔
اور ابو داؤد شریف کی ایک حدیث میں ہے:
إن الله جل ذكره لا يقبل صلاة رجل مسبل إزاره. (1/100 )
ترجمہ: اللہ تعالیٰ ایسے آدمی کی نماز قبول نہیں فرماتے جو تہہ بند لٹکا کر نماز پڑھے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved