• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

نماز کے لیے اسپیکر کا استعمال

استفتاء

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے متعلق کہ  مسجد خواہ چھوٹی ہو یا بڑی، نمازی کم ہوں یا زیادہ ہر نماز کے دوران مساجد کے سپیکر کا بےجا استعمال کیا جا  رہا ہے، جو تمام مکاتب فکر کی متفقہ بدعت بن چکی ہے، جس کی وجہ سے درج ذیل خرابی ہے:

1۔ نماز میں خشوع وخضوع نہیں رہتا جوکہ نماز کی روح  ہے۔

2۔ مسجد میں شور کی کیفیت پیدا  ہوتی ہے۔

3۔سپیکر کی آواز میں امام کی آواز دب جاتی ہے، یوں محسوس ہوتا  ہے کہ مقتدی سپیکر کی اقتدا میں نماز پڑھ  رہے ہیں۔

لہٰذا علماء سے شریعت کے مطابق  رہنمائی چاہیے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

نماز  میں بوقت ضرورت اور بقدر ضرورت اسپیکر کا استعمال جائز ہے اسے بدعت کہنا درست نہیں، مزید تفصیل کے لیے ملاحظہ کریں”آلات جدیدہ کے شرعی احکام”

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved