• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

نماز کے صحیح ہونے کے لیے کسی خاص وضع کا لباس ضروری نہیں

استفتاء

مسجد میں نماز پڑھنے کے لیے لباس کیسا ہونا چاہیے، مثلاً اکثر دیکھا گیا ہے کہ کچھ لوگ ہاف بازو، شرٹ اور ٹراؤزر پہن کے بھی  مسجد میں نماز پڑھتے ہیں یا کچھ لوگوں نے پینٹ پہنی ہوتی ہے۔ اور نیچے سے فولڈ کی ہوتی ہے یا کچھ چادر باندھ کر نماز پڑھ رہے ہوتے ہیں۔ کیا ایسا لباس جائز ہے؟ جبکہ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں حاضر ہونا ہوتا ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

نماز کے صحیح ہونے کے لیے کسی خاص وضع کا لباس شرط نہیں بلکہ اس لباس میں نماز ہوجاتی ہے جس سے ستر عورت پورا ہوجاتا ہے۔ البتہ ایسا چست لباس مثلاً پتلون یا پاجامہ جس سے مخفی عضا کی شکل نظر آئے اور اوپر سے کوئی چادر بھی نہ  اوڑھی ہو جس میں وہ عضو چھپ گئے ہوں یا ایسی قمیص یا کرتہ وغیرہ پہن کر نماز پڑھی جس کی آستین کہنیوں سے اوپر تک ہی ہوں تو اس صورت میں نماز مکروہ تحریمی ہے۔ اس طرح شلوار اور پینٹ ٹخنوں سے اوپر ہونا چاہیے۔ اگر پینٹ لمبی ہو تو نیچے سے فولڈ کرنی چاہیے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved