- فتوی نمبر: 8-371
- تاریخ: 17 مارچ 2016
- عنوانات: عبادات > نماز > نماز میں قراءت کی غلطیوں کا بیان
استفتاء
کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں :
کل نفل نماز میں تلاوت کرتے ہوئے (ثم نتبعهم الاخرین) میں خاء پر زیر کی بجائےزبر پڑھ لی اور اخیر میں سجدہ سہو بھی نہیں کیا تو کیا نماز ہو گئی ؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں نماز ہو گئی ہے۔ کیونکہ ’’الآخِرِين ‘‘ کو ’’ الآخَرِين ‘‘ یعنی خاء پر زبر کے ساتھ پڑھنے سے معنیٰ میں کوئی ایسی تبدیلی نہیں ہوئی کہ جس سے معنیٰ بہت زیادہ بگڑ جاتا ہو۔ جبکہ تفسیر مظہری میں اس لفظ کا ترجمہ وہی کیا گیا ہے جو کہ ’’خاء‘‘ پر زبر پڑھنے سے بنتا ہے۔ چنانچہ تفسیر مظہری (12/ ، دار الاشاعت) میں ہے:
ترجمہ: ’’پھر ان کفار سلف کے پیچھے (دوسرے کافروں) کو چلائیں گے۔‘‘
فتاویٰ عالمگیری (1/ 140) میں ہے:
و منها اللحن في الإعراب إذ لحن في الإعراب لحناً لا يغير المعنى بأن قرأ ((لا ترفعوا اصواتكم)) برفع التاء لا تفسد صلاته بالإجماع و إن غير المعنى تغيراً فاحشاً بأن قرأ ((وعصى آدم ربه)) بنصب الميم و رفع الرب و ما أشبه ذلك مما لو تعمد به يكفر إذا قرأ خطأ فسدت صلاته و ما قاله المتقدمون أحوط و ما قاله المتأخرون أوسع لأن الناس لا يميزون بين إعراب و إعراب كذا.
© Copyright 2024, All Rights Reserved