• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

نماز میں پینٹ سے پچھلے حصے کھلنے سے نماز کاحکم

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

بہت سے پینٹ شرٹ والوں کے پیچھے کا مقام  جب وہ سجدہ کرتے ہیں تو کھل جاتا ہے تو اس صورت میں ستر کھلنے کی وجہ سے نماز ہوتی ہے یا نہیں؟ کتنا ستر کا کھلنا جائز ہے جس سے نماز فاسد نہ ہوتی ہو؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جس کی نماز میں اعضائےسترمیں سےکسی عضو کاایک چوتھائی(4/1)حصہ اگرتین دفعہ سبحان اللہ کہنےکے بقدرکھلارہےتونمازفاسدہوجاتی ہے۔ناف کےمتصل بعدسےلےکرپیڑوکی ہڈی (جہاں سےزیرناف بالوں کی ابتداءہوتی ہے)تک پیٹ اوراس کےمحاذات (برابر)میں کمراورپہلومل کرایک عضو شمارہوتےہیں لہذادوران رکوع یادوران سجدہ اس پورےعضوکاایک چوتھائی (4/1)حصہ تین دفعہ سبحان اللہ کہنےکےبقدر کھلارہاتونماز فاسدہوگی ۔اوراگرایک چوتھائی(4/1)حصےسےکم کھلارہایاتین دفعہ سبحان اللہ کہنےسےکم کھلارہاتونمازتوہوجائے گی تاہم یہ شخص سترعورت کااہتمام نہ کرنےکی وجہ سےگناہ گارہوگا۔

چنانچہ شامی( ج2ص100)میں ہے:

( ويمنع ) حتى انعقادها ( كشف ربع عضو ) قدر أداء ركن بلا صنعه ( من عورة غليظة أو خفيفة ) على المعتمدقوله ( قدر أداء ركن ) أي بسنته منية

 قال شارحها وذلك قدر ثلاث تسبيحات۔۔۔۔۔۔۔۔ واعتبر محمد أداء الركن حقيقة والأول المختار للاحتياط كما في شرح المنية واحترز عما إذا انكشف ربع عضو أقل من قدر أداء ركن فلا يفسد اتفاقا

شامی ج2ص101میں ہے:

تتمة أعضاء عورة الرجل ثمانيةالثامن ما بين السرة إلى العانة مع ما يحاذي ذلك من الجنبين والظهر وا لبطن

حاشیہ طحطاوی ص337میں ہے:

( و ) يفسدها ( أداء ركن ) كركوع ( أو إمكانه ) أي مضى زمن يسع أداء ركن ( مع كشف العورة أو مع نجاسة مانعة )

قوله ( زمن يسع أداء ركن ) وإن كان في ركن طويل والمراد أنه يسعه بسنته وهو قدر ثلاث تسبيحات وهذا مذهب الثاني وهو المختار كما في الدر

 قوله ( مع كشف العورة ) الحاصل أن الكشف الكثير في الزمن الكثير مضر والقليل في القليل غير مضر كالكثير في القليل والقليل في الكثير والمراد بكشف العورة ما يعم كشف ربع العضو منها

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved