استفتاء
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر امام صاحب نے اس طرح تلاوت کی ’’قد افلح من تزكی و آثر الحياة الدنيا‘‘ اور سجدہ سہو بھی نہیں کیا۔ کیا ایسی صورت میں نماز ہو گی؟
وضاحت مطلوب ہے: کہ کیا امام نے ’’من تزكی‘‘ پر وقف تام کیا تھا یا نہیں؟
جواب وضاحت: امام نے ’’من تزكی‘‘پر وقف تام کیا تھا۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں چونکہ امام نے ’’من تزكی‘‘ پر وقف تام کیا ہے۔ اس لیے مذکورہ صورت میں نماز فاسد نہیں ہوئی۔
و القاعدة عند المتقدمين أن ما غير المعنی تغييراً يكون اعتقاده كفراً في جميع ذلك سواء في القرآن أو لا إلا ما كان من تبديل الجمل مفصولاً بوقف تام و إن لم يكن التغيير كذلك. (رد المحتار: 2/ 373)
فقال إن وقف علی الآية وقفاً تاماً ثم ابتدأ بآية أخری لا تفسد صلاته و إن تغير المعنی. (التاترخانية: 1/ 354)
© Copyright 2024, All Rights Reserved