- فتوی نمبر: 8-157
- تاریخ: 02 مارچ 2016
- عنوانات: عبادات > نماز > نماز میں قراءت کی غلطیوں کا بیان
استفتاء
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر امام صاحب نے اس طرح تلاوت کی ’’قد افلح من تزكی و آثر الحياة الدنيا‘‘ اور سجدہ سہو بھی نہیں کیا۔ کیا ایسی صورت میں نماز ہو گی؟
وضاحت مطلوب ہے: کہ کیا امام نے ’’من تزكی‘‘ پر وقف تام کیا تھا یا نہیں؟
جواب وضاحت: امام نے ’’من تزكی‘‘پر وقف تام کیا تھا۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں چونکہ امام نے ’’من تزكی‘‘ پر وقف تام کیا ہے۔ اس لیے مذکورہ صورت میں نماز فاسد نہیں ہوئی۔
و القاعدة عند المتقدمين أن ما غير المعنی تغييراً يكون اعتقاده كفراً في جميع ذلك سواء في القرآن أو لا إلا ما كان من تبديل الجمل مفصولاً بوقف تام و إن لم يكن التغيير كذلك. (رد المحتار: 2/ 373)
فقال إن وقف علی الآية وقفاً تاماً ثم ابتدأ بآية أخری لا تفسد صلاته و إن تغير المعنی. (التاترخانية: 1/ 354)
© Copyright 2024, All Rights Reserved