• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

نماز ميں قرائت کی تفصيل

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتےہیں مفتیان کرام بیچ اس مسئلے کے کہ فرائض ِ نماز میں سے ایک فرض قراء ت پڑھنا ہے ۔اس کی مکمل تفصیل درکار ہے قراءت سے کیا مراد ہے ؟اور کتنی قراءت فرض ہے ؟اور کتنی قراءت واجب ہے ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

قرآن پڑھنے کو قراءت کہتےہیں ۔ایک آیت کے بقدر قراءت فرض ہے اور سورۃ فاتحہ پڑھنا واجب ہے اور سورۃ فاتحہ کے ساتھ سورۃ یا تین چھوٹی آیتوں کا ملانا بھی واجب ہے ۔

فی حاشيةردالمحتارج2ص 133:

(ومنهاالقرأة) أي قرأة آية من القرآن ،وهي فرض عملي في جميع ركعات النفل والوتر وفي ركعتين من الفرض واما قرأة الفاتحة والسورة أو ثلاث آيات فهي واجبة.

فتاویٰ دارالعلوم دیوبند ج2ص 191 میں ہے :

مطلق قراءت بقدر ایک آیت کے فرض ہے ۔اور الحمد شریف اور اس کے ساتھ سورۃ ملانا واجب ہے اور مقدار چھوٹی سورۃ سے  جیسا ”انا اعطینا ک الکوثر “تین آیتیں ہیں ،واجب اداہوجائےگا۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved