• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

ننگے سر نماز پڑھنا

استفتاء

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ننگے سر نماز پڑھی ہے یا نہیں اور ننگے سر نماز ہو جاتی ہے یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

حالتِ احرام کے علاوہ کسی حدیث میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ننگے سر نماز پڑھنے کا ذکر نہیں۔

ننگے سر نماز پڑھنے سے نماز ادا ہوجاتی ہے لیکن اگر بلاعذر محض سستی کی وجہ سے ایسا کیا تو یہ مکروہ ہے۔

درمختار2/491 میں ہے:

“وکره…..(وَصَلَاتُهُ حَاسِرًا) أَيْ كَاشِفًا (رَأْسَهُ لِلتَّكَاسُلِ ) وَلَا بَأْسَ بِهِ لِلتَّذَلُّلِ….الخ

اس کے تحت فتاوی شامیہ میں ہے:

“ونص في الفتاوى العتابية على أنه لو فعله لعذر لا يكره وإلا ففيه التفصيل المذكور في المتن وهو حسن”.

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved