• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر

نانی کا اپنا حصہ نواسوں کو دینا

استفتاء

ایک عورت کا انتقال ہوا۔ اس عورت کی والدہ کی خواہش ہے کہ میں حصہ اسی عورت کے نچوں کو دے دوں۔ اس عورت نے ترکہ میں ایک پرائیویٹ ہسپتال اور زیور اور دیگر اشیاء چھوڑی ہیں ہسپتال کی مالیت کافی زیادہ ہے ۔ عورت کی والدہ کا حصہ مالیت میں اتنا ہے کہ تمام منقولہ اشیاء س زیادہ ہے ۔ تو اس ہسپتال میں نانی کے اپنے نواسوں کو اپنا حصہ ہبہ کرنے کی شرعی صورت کیا ہوگی۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں مرحومہ کی والدہ اپناحصہ تقسیم کرکے مرحومہ کے بچوں کے حوالے کردیں۔

ومشاع لايبقیٰ منتفعاًبه بعد أن يقسم كبيت وحمّام صغيرين لاأنها لاتتم بالقبض فيما يقسم ولووهبه لشريكه  أو لأجنبي لعدم تصور القبض الكامل كما في عامة الكتب فكان هو المذهب وفي الصيرفية عن  العتابي : وقيل يجوز لشريكه وهو المختار۔(شامی ص576ج8)فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved