• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

نشے میں طلاق دینا

استفتاء

عرصہ دراز سے کاروبار نہیں چل رہا تھا، تقریباً پانچ سال سے چرس پیتاتھا بیوی کو ہر وقت مارتاتھا،ا ور بیوی سےپیسے لیتاتھا، حالانکہ بیوی کو پیسے اس کا سسر دیتاتھا ، بیوی اس کو چھوڑ کر اپنے والدین کے پاس چلی گئی۔ اگلے دن ان کا شوہر ا س کو لینے اس کے والدین کے پاس پہنچ گیا اور اپنی بیوی کو نشے کی حالت میں بولنے لگا کہ میرے ساتھ چلو بیوی نے بولا کہ پہلے تم اپنا علاج کرو، جب تم ٹھیک  ہوجاؤگے تومیں تمہارے ساتھ چلی جاؤں گی ، اس نے اسی حالت میں بولا کہ ” تمیں طلاق دیتاہوں ” تین دفعہ اس نے بولا کہ میں تمہیں طلاق دیتاہوں۔

نوٹ: طلاق کے الفاظ کہتے وقت شوہرنے شراب پی رکھی تھی۔

اب پوچھنا یہ ہے کہ مذکورہ صورت میں طلاق واقع ہوئی یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں تین طلاقیں واقع ہوکر نکاح مکمل طور پر ختم ہوچکا ہے، اب رجوع کی کوئی گنجائش نہیں۔

وبين في الحرير حكمه : أنه إن كان سكره بطريق محرم لا يبطل تكليفه فتلزمه الأحكام وتصح عباراته من الطلاق والعتاق والبيع والإقرار إلى.أن قال. لأ ن العقل قائم  وإنما عرض فوات فهم الخطاب بمعصيته فبقي في حق الإثم ووجوب القضاء.(الرد ،ص: 459، ج:2)۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved