• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

نیشنل سیونگ سرٹیفیکیٹ کا حکم

استفتاء

میرے بہنوئی آنکھوں سے معذور ہیں جس کی وجہ سے انہوں نے نیشنل سیونگ سنٹر میں اکاؤنٹ بنوایا ہے اور ماہوار پرافٹ لیتے ہیں اس مد میں رقم میرے والد صاحب نے نیشنل سیونگ سنٹر میں جمع کرائی ہے جس کا پرافٹ بہنوئی لیتے ہیں میرے سوال یہ ہیں۔

1۔کیا یہ سود ہے؟

2۔کیا بہنوئی ،میری بہن، ان کے بچے سب حرام میں پل رہے ہیں؟

3۔کیا میرے والد صاحب بھی گناہگار ہیں ؟

وضاحت مطلوب ہے:1۔ بچے بالغ ہیں یا نابالغ۔  2۔ سائل کی کیا غرض ہے وہ کیوں پوچھنا چاہتاہے خودبہن یا بہنوئی کیوں نہیں پوچھ رہے۔

جواب وضاحت:1۔ بچے نابالغ ہیں۔2۔جتناپیسہ جمع کروایا ہے وہ میرے والد صاحب کا ہےاور اس سے جتنا پرافٹ آتا ہے اس میں سے ایک روپیہ بھی ہم پرخرچ نہیں ہوتا سارابہن اور اس کی فیملی پر خرچ ہوتا ہے میرے پوچھنے کا مقصد یہ ہے کہ اگر یہ سود ہےتو کیا والد صاحب بھی سود کے گناہ میں شریک ہوں گے ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1,2۔جی یہ سود ہے لیکن جب شوہر کی کمائی حرام ہو اور کوئی دوسراذریعہ آمدن بھی نہ ہونیز بیوی بچوں کے پاس کوئی اور متبادل بھی نہ ہو توبیوی اور بچوں کے حق میں اس کے استعمال کی گنجائش ہے لیکن بہنوئی گنا ہگار ہوگاالبتہ معذوری کی وجہ سے بہنوئی کے لیے اس بات کی گنجائش ہے کہ کسی اسلامی بینک میں اپنی رقم جمع کروا کر پرافٹ لیتے رہیں۔

3۔جی والد بھی گناہگار ہیں۔

سنن بيهقي(5/350)

كل قرض جر منفعة فهو وجه من وجوه الربا

شامی (5/291) میں ہے:

كل قرض جر نفعا حرام

شامی (6/191) میں ہے :

في جامع الجوامع: اشتري الزوج طعاما او كسوة من مال خبيث جازللمرآةاكله ولبسها والاثم علي الزوج

آپ کے مسائل اور ان  کا حل (6/225) میں ہے:

س…گورنمنٹ کی ایک نیشنل ڈیفنس سیونگ اسکیم چل رہی ہے، مجھے کسی نے بتایا ہے کہ اس میں رقم جمع کروانا اور پھر منافع لینا جائز ہے، کیونکہ اس رقم سے ملک کے دفاع کے لئے اسلحہ خریدا جاتا ہے اور ملک کے کام آتا ہے۔ آج جو اسلحہ خریدیں گے اگر وہی اسلحہ چار پانچ سال بعد خریدیں گے تو دُگنی تگنی قیمت حکومت کو ادا کرنا پڑتی ہے، لہٰذا گورنمنٹ اس اسکیم کے تحت

اسلحہ خریدتی ہے اور ملک کا دفاع ہوتا ہے۔ آپ قرآن اور حدیث کی روشنی میں مطلع فرمائیں کہ کیا اس اسکیم میں رقم لگانا اور منافع کے ساتھ لینا جائز ہے کہ نہیں؟

ج… اگر حکومت اس رقم پر منافع دیتی ہے تو وہ ”سود“ ہے۔

دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری (ویب سائٹ)

سوال:نیشنل سیونگز (ڈیفنس سیونگ) وغیرہ میں سرمایہ کرسکتے ہیں، کیا یہ حلال ہے؟

جواب:نیشنل سیونگ سرٹیفکیٹ سے حاصل ہونے والا نفع شرعاً سود ہے، لہٰذا اس میں رقم لگانا اور اس کا نفع لینا حلال نہیں۔فقط واللہ اعلم

   دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند

حضرت میرے والد صاحب نے اپنی ریٹائرمنٹ کا پیسہ نیشنل سیونگ بینک کے بہبود اکاوٴنٹ میں رکھوائے ہیں جس کا ہمیں ہر ماہ پیسہ ملتا ہے جس سے ہمارے گھر کا گزر بسر ہورہا ہے۔ لوگ کہتے ہیں یہ ناجائز ہے ۔میرا والد کا ماننا ہے کہ ہمارا پیسہ گورنمنٹ کے بہبود اکاوٴنٹ میں رکھوایا ہے جس کے بدلہ میں حکومت ہماری مدد کرتی ہے اس لیے یہ جائز ہے۔ اگر ہم یہ پیسہ نہ لیں تو ہمارا تو کھانا پینا دشوار ہوجائے گا۔ لہذا ہماری یہ مجبوری ہے اس کے علاوہ حکومت ہمیں تعلیم اور میڈیکل کی سہولت بھی نہیں دیتی ہے۔اگر ہم اپنے پیسہ کو نکال کر کھانے پینے میں لگا دیں تو ہم روڈ پر آجائیں گے۔ ہمارا بھائی بھی معذور ہے جس کے لیے ہمیں الگ سے پیسہ چاہیے ہوتا ہے۔ ایسی حالت میں اگر ہم بہبود اکاوٴنٹ سے ماہانہ متعین پیسہ لیتے ہیں تو کیا وہ ہمارے لیے جائز ہے؟

 

جواب :بہبود اکاوٴنٹ میں پیسہ جمع کرنے پر ہرماہ جو اضافی رقم ملتی ہے یہ یقینا سود ہے، اس طرح پیسے جمع کرکے سود حاصل کرنا اور اپنی ضروریات میں صرف کرنا جائز نہیں ہے، حکومت اگر مدد کرتی تو الگ سے کبرسنی یا غربت وافلاسکی بنا پر بطور وظیفہ دیتی یا رٹائرمنٹ کے بعد پنشن دیتی رقم جمع کرنے پر ملنے والی اضافی رقم کو مدد کہنا غلط ہے یہ سود ہے اس سے بچیں۔

چھوٹا موٹا کوئی جائز ذریعہ آمدنی اخیتار کرلیں اللہ تعالیٰ اس میں برکت دے گا یا جمع رقم سے کوئی اطمینان بخش کاروبار کرلیں۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved