- فتوی نمبر: 12-292
- تاریخ: 26 جولائی 2018
- عنوانات: مالی معاملات > خرید و فروخت
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیںمفتیان کرام :
۱۔ جب کوئی نئی ہائوسنگ سکیم بنتی ہے تو وہ فائلیں بیچتی ہے اور پلاٹ کی پوری قیمت کا شیڈول دیتی ہے کیا اس وقت پلاٹ کی فائل خریدنا جائز ہے؟
۲۔ اور اگر اس وقت جائز ہے اور بعد میں سال بعد یا دوسال بعد اس کو کسی اور کو منتقل کرسکتے ہیں کیونکہ وہ آپ کے نام تھی یاکسی شخص کو وہ فائل دے دیں اور یہ کہیں باقی قسطیں تم جمع کروا دو تو آخر میں تمہارے نام ٹرانسفر کروا دیں گے ۔کیا یہ صورت بھی جائز ہے ؟برائے مہربانی تفصیل سے رہنمائی کریں اس کام کو صحیح کرنے کے لیے اگر کوئی طریقہ ہو تو وہ بھی بتادیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
۱۔۲ ہائوسنگ سکیم والوں نے سکیم کی جگہ خریدلی ہو یا وہ پہلے سے اس کے مالک ہوں تو ایسی ہاوسنگ سکیم کے پلاٹوں کی فائل خریدنا اور انہیں آگے بیچنا جائز ہے ورنہ جائز نہیں ۔
(ومنها)ان يکون مملوکا لان البيع تمليک فلا ينعقد فيما ليس بمملوک (بدائع الصنائع(339/4)
وفسد بيع عشرة اذرع من مائة ذراع من دار اوحمام وصححا ه وان لم يسم جملتها علي الصحيح لان ازالتها بيدهما۔۔۔۔( درمختار70/7)
ومن باع عشرة اذرع من مائة ذراع من دار او حمام فالبيع فاسد عندابي حنيفةؒ وقالا هو جائز ۔۔۔۔۔۔۔واختلف المشايخ علي قولهما فيما اذا باع ذراعا او عشرة اذرع من هذه الارض ولم يسم جملتها فقيل علي قولهما لايجوز ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔والصحيح انه يجوز لانها جهالة بأيديهما ازالتها بأن تقاس کلها فيعرف نسبة الذراع(فتح القدير:479/5)
يصح بيع الحصة المعلومة الشائعة بدون اذن الشريک سواء کا ن المشاع قابلا للقسمة او غير قابل عقار ا او منقولا (درالحکام علي المجلة المادة215)
للمشتري ان يبيع المبيع لاخرقبل قبضه ان کان عقارا(مجلةماده:253)
© Copyright 2024, All Rights Reserved