- فتوی نمبر: 7-281
- تاریخ: 01 اپریل 2015
- عنوانات: عبادات
استفتاء
1۔ دریافت طلب مسئلہ یہ ہے کہ کسی آدمی نے اس طرح نذر مانی کہ "اگر فلاں کام ہو گیا تو میں ہر جمعہ کو صلاۃ التسبیح پڑھوں گا”۔ پھر اس نے عذر کی وجہ سے مثلاً بھولنے کی وجہ سے یا بخار وغیرہ کی وجہ سے ایک دو دفعہ صلاۃ التسبیح چھوڑ دی، تو اس پر کس قسم کا کفارہ آئے گا؟
صلوٰۃ التسبیح کی نذر
2۔اور دوسری عرض یہ ہے کہ صلاۃ التسبیح کی نذر منعقد ہو جاتی ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1۔ مذکورہ صورت میں صلوٰۃ التسبیح چھوڑنے کا کفارہ یہی ہے کہ اس کی قضاء کی جائے۔ فتاویٰ عالمگیری میں ہے:
و إذا نذر بصوم كل خميس يأتي عليه فأفطر خميساً واحداً فعليه قضاءه. كذا في المحيط. (هندية: ۱/ ۳۹)
2۔ صلوٰۃ التسبیح کی نذر منعقد ہو جاتی ہے۔ در مختار میں ہے:
(و من نذر نذراً مطلقاً أو معلقاً بشرط و كان من جنسه واجب) أي فرض كما سيصرح به تبعاً للبحر و الدرر (و هو عبادة مقصودة) … (و وجد الشرط) المعلق به (لزم الناذر). (۵/ ۵۳۷) فقط و الله أعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved