- فتوی نمبر: 16-93
- تاریخ: 15 مئی 2024
- عنوانات: عبادات > قربانی کا بیان
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
1۔بھینس کوگائے پرقیاس کرکےحلال بتایاجاتاہے اور قربانی بھی درست بتائی جاتی ہےتونیل گائے کوگائے پرقیاس کرکے حلال توقرار دےدیاگیا مگر قربانی جائز کیوں نہیں؟ایسےہی بکری،ہرن کا مسٕئلہ بھی؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1۔بھینس کو گائے پر قیاس کرکے حلال قرار نہیں دیا گیا بلکہ اس وجہ سے حلال قرار دیا گیا ہے کہ بھینس بھی گائے کی جنس میں سے ہے جس طرح مختلف انواع کی بھیڑ بکریاں ایک ہی جنس میں سے ہیں اورجب گائے کی قربانی جائز ہےتوجو اس کی جنس میں سے ہے اس کی قربانی بھی جائز ہے جبکہ نیل گائے ،گائے کی جنس میں سے نہیں، اس لیے حلال ہونے کے باوجود نیل گائے یا ہرن کی قربانی جائز نہیں۔
في المصنف ابن ابي شيبة،رقم الحديث:10848
عن الحسن انه کان يقول الجواميس بمنزلة البقر.
فی فتح القدير:9/517
ويدخل في البقر الجاموس لانه من جنسه
© Copyright 2024, All Rights Reserved