• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

نکاح کے بعد بچی فوت ہوئی تو مہر کا حکم، باپ کا منگنی کے وقت خرچ کی ہوئی رقم کی حیثیت

استفتاء

ایک شخص نے اپنی تین مہینے کی بیٹی ایک دوسرے شخص کے بچے  کو 200000 مہر نکاح میں دے دی۔ لڑکے کے  باپ نے 30000مہر ادا کردیا اور بیٹی والے نے 20000منگنی کے دن خرچ کردیا۔ اسکے بعد لڑکی مرگئی ابهی اس پیسے کا کیا حکم ہے ؟باپ مطالبہ کرسکتا ہے یا دوسرا شخص؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

نکاح کے بعد اگر بیوی فوت ہو جائے تو مہر کی کل رقم واجب ہو جاتی ہے جو بیوی کی وفات کے بعد اس کے شرعی ورثاء میں ان کے حصوں کے بقدر تقسیم ہو گی۔ باقی جو رقم باپ نے منگنی کے موقع پر خرچ کی ہے وہ رقم مہر کی رقم میں سے منہا نہ ہو گی۔

فتاویٰ شامی (4/223) میں ہے:

و یتأكد عند وطء أو خلوة صحت من الزوج أو موت أحدهما…… فقط و الله تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved