• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

نکاح کےبعد رخصتی سے پہلے خلوت اورطلاق نامہ بھیج دیا اس کاحکم

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں  مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے میں  کہ محمد یسین کا نکاح رضیہ لیاقت سے ہوا تھا لیکن رخصتی نہیں  ہوئی تھی البتہ دونوں  کو خلوت کا موقع ملاتھا لیکن انہوں  نے حقوق زوجیت ادا نہیں  کئے لیکن اب یسین صاحب نے طلاق ثلاثہ کا نوٹس بھیجدیا ہے جو کہ ساتھ لف ہے۔ کیا طلاقیں  واقع ہو گئی ہیں  یا ابھی گنجائش باقی ہے ؟

تنقیح

خلوت کی صورت یہ تھی کہ لڑکی کی لڑکے سے لڑکی کے گھر میں  ملاقات ہوئی اور اس وقت گھر میں  کوئی بھی نہیں  تھا اور ملاقات کا دورانیہ پانچ سے چھ گھنٹے کا تھا ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں  تینوں  طلاقیں  واقع ہو گئی ہیں  نکاح مکمل طور سے ختم ہو گیا ہے اب نہ صلح ہو سکتی ہے نہ رجوع کی گنجائش ہے ۔ عورت عدت (تین ماہواریاں  ) گزارنے کے بعد دوسری جگہ نکاح کرسکتی ہے ۔عدت کی ابتدا طلاق کی تاریخ سے ہو گی۔

توجیہ:         اول تو طلاق ثلاثہ دفعتا پہلے خط کشیدہ جملے سے ہو گئی ہیں اور قبل الدخول اکٹھی طلاق ثلاثہ ہو جاتی ہیں  اور اگر یہ کہا جائے کہ بعد میں  سہ بار طلاق طلاق طلاق میں  متفرقا طلاق دی ہے اور تحریر بحکم جملہ واحدہ کے ہے بوجہ تاخر دستخط تب بھی اس صورت میں  خلوت صحیحہ ہو چکی ہے جسکی عدت بھی ہوتی ہے اور اسی عدت کے دوران صحیح قول کے مطابق طلاق واقع ہو جاتی ہے اور مہر بھی پورا لازم ہوتا ہے ۔چنانچہ پہلی طلاق اگر چہ بائن ہو گی مگر بعد کی طلاق بوجہ عدت لاحق ہوگی اورکل ملاکرتین طلاقیں  ہو جائیں  گی ۔

فی الشامیة(248/4)

والمختار انه یقع علیها طلاق آخر فی عدۃ الخلوة وقیل لااه۔۔وفی الذخیرۃ :واما وقوع طلاق آخر في هذہ العدة فقد قیل لا یقع

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved